فائرنگ کے شدید تبادلے میں سکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے ٹھکانے کو مؤثر انداز میں نشانہ بنایا۔ آئی ایس پی آر
راولپنڈی ( نیوز ڈیسک ) صوبہ خیبرپختونخوا کے ضلع شمالی وزیرستان میں جھڑپ کے دوران 2 دہشت گرد ہلاک اور آرمی کیپٹن شہید ہوگئے۔ پاکستان آرمی کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر ) کے مطابق 9 جولائی 2024ء کو شمالی وزیرستان میں سکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان جھڑپ ہوئی، اس دوران فائرنگ کا شدید تبادلہ ہوا اور سکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے ٹھکانے کو مؤثر انداز میں نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں 2 دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ فائرنگ کے شدید تبادلے کے دوران فوجی دستوں کی قیادت کرتے ہوئے کیپٹن محمد اسامہ بن ارشد جن کی عمر 24 سال ہے اور وہ ضلع راولپنڈی کے رہائشی تھے، انہوں نے بہادری سے لڑتے ہوئے لازوال قربانی دی اور شہادت کو گلے لگا لیا، علاقے میں کسی بھی دہشت گرد کے خاتمے کے لیے آپریشن کیا جا رہا ہے، سکیورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کی لعنت کے خاتمے کے لیے پرعزم ہیں اور ہمارے بہادر جوانوں کی ایسی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔
علاوہ ازیں پاک فوج کی کورکمانڈرز کانفرنس نے انسداد دہشت گردی کیلئے آپریشن عزم استحکام کو اہم قدم قرار دیا ہے، فورم نے امن و استحکام کیلئے شہداء، افواجِ پاکستان، دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں اور پاکستانی شہریوں کی لازوال قربانیوں کو زبردست خراجِ عقیدت پیش کیا، فورم نے ملکی سلامتی کی مجموعی صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے آپریشن ”عزمِ استحکام” کے مختلف پہلوؤں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا، اس دوران ملک میں پائیدار استحکام اور معاشی خوشحالی کے لیے”عزمِ استحکام“ دہشت گردی اورغیر قانونی سرگرمیوں کے گٹھ جوڑ کو ختم کرنے کے لئے وقت کا اہم تقاضا قرار دیا گیا ، چند حلقوں کی جانب سے عزمِ استحکام آپریشن کے حوالے سے بلاجواز تنقید اورمخصوص مفادات کے حصول کے لئے قیاس آرائیوں پر اظہارِ تشویش کیا گیا۔