سابق وفاقی وزیر 10 سے 24 اگست تک بیرون ملک جا سکتے ہیں۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) عدالت نے سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کو 2 ہفتوں کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے فواد چوہدری کی ان پر سفری پابندی کی فہرست سے نام نکلوانے کی درخواست پر سماعت کی، سماعت کے دوران ڈپٹی اٹارنی جنرل نے جواب جمع کرانے کے لیے عدالت سے وقت طلب کیا، تاہم اسلام آباد ہائیکورٹ نے 2 ہفتوں کے لیے عارضی طور پر سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کا نام پاسپورٹ کنٹرول لسٹ سے نکالنے کا حکم دے دیا اور قرار دیا ہے کہ فواد چوہدری 10 سے 24 اگست تک بیرون ملک جا سکتے ہیں۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا کہ تمام کیسز میں گفتگو یہی رہی کہ پولیس کے پاس کوئی ثبوت نہیں، ایک سال سے زیادہ عرصہ ہوگیا ضمانتیں چل رہی ہیں، پاکستان میں لاقانونیت کی کیفیت ہے، آئین کی قدر نہیں کی جا رہی، ججز کے خلاف مہم چلائی جاتی ہیں، اکستان کا سیاسی نظام فارم 47 پر کھڑا ہے، فارم 47 کی حکومت خود کو بچانے کے لیے ہر وہ کام کر رہی ہے جس سے آئین متاثر ہو رہا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ریاستی ڈھانچہ اداروں پر کھڑا ہوتا ہے لیکن ایک ایک کرکے تمام اداروں کو ملیا میٹ کیا جا رہا ہے، الیکشن کمیشن آف پاکستان تباہ و برباد ہوگیا ہے، ایف آئی اے، پولیس اور پراسیکیوشن تباہ و برباد ہوگئی، اب عدالتوں کے پیچھے پڑگئے ہیں، جب آپ تمام ادارے تباہ کر دیں گے تو ملک کیسے چلائیں گے؟ اگر ادارے ہی تباہ کر دیئے تو پھر ملک کو کیسے پاؤں پر کھڑا کریں گے، اس وقت تلخیاں ختم کرنے کی ضرورت ہے، گرینڈ پولیٹیکل ڈائیلاگ ہی پاکستان کا مستقبل ہے، عدم استحکام پاکستان کے لیے خطرہ بن چکا ہے۔
سابق وفاقی وزیرنے کہا کہ عام آدمی کو بجلی کے بلوں نے متاثر کیا ہے، تنخواہ دار طبقے کو سمجھ نہیں آ رہی زندگی کیسے گزارنی ہے؟ وزیر خزانہ ہالینڈ کے شہری ہیں یہ پاکستان کے عوام کی کمر توڑ کر واپس جائیں گے، پاکستان میں سیاسی استحکام لانے کی ضرورت ہے، چین، سعودی عرب، امریکہ، یورپی یونین اور پوری دنیا کہہ رہی ہے آپ استحکام لائیں اور عمران خان کے بغیر پاکستان میں سیاسی استحکام نہیں آسکتا، ملک میں عدم استحکام تب ختم ہوگا جب آپ عمران خان کو نظام میں لائیں گے۔