اب قوم حکمرانوں کی مزید غلام نہیں بن سکتی، یہ کیسا نظام ہے جہاں سیاستدان، جج، جرنیل، بیوروکریٹ بجلی فری استعمال کریں جبکہ عام آدمی بھاری بل ادا کرے، امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن
لاہور( نیوز ڈیسک ) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ یہ کیسا نظام ہے جس میں مراعات یافتہ طبقہ، سیاستدان، جج، جرنیل، ٹاپ بیوروکریٹ بجلی فری استعمال کرے اور عام آدمی بھاری بل ادا کرے، اس استحصالی نظام کو نہیں مانتے، 12 جولائی سے جماعت اسلامی ملک بھر کے مظلوموں کو اکٹھا کر کے اسلام آباد میں دھرنا دے گی، مطالبات کی منظوری تک احتجاج جاری رہے گا۔
آئی ایم ایف کے غلام حکمران قوم پر بجلی کے بم گرانا بند کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے الخدمت ہسپتال لیہ کے افتتاح کے موقع پر اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے الخدمت فاؤنڈیشن کے تحت ملک بھر میں صحت تعلیم اور ڈیزاسٹر کے شعبوں میں خدمات سرانجام دینے والوں اداروں کی تحسین کی اور ٹیم کو مبارکباد دی۔
امیر جماعت اسلامی پنجاب جنوبی راؤ ظفر اقبال، امیر جماعت اسلامی ضلع لیہ مبشر نعیم چوہدری بھی اس موقع پر موجود تھے۔
صدر الخدمت فاؤنڈیشن ڈاکٹر حفیظ الرحمن نے بریفنگ دی۔ امیر جماعت نے کہا پاکستان کے باصلاحیت نوجوانوں کو ظالم اشرافیہ کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتے، دو سالوں میں 10 لاکھ نوجوانوں کو آئی ٹی کی تعلیم دیں گے تاکہ نوجوان روزگار کمانے کے قابل اور ملک میں زر مبادلہ آ سکے۔انہوں نے کہا وسائل پر قابض اشرافیہ نے تعلیم برائے فروخت بنا دی ہے، یہ تعلیم، صحت اور روزگار جیسی بنیادی ضروریات بھی قوم کو فراہم نہ کر سکے اور اب بجلی جس کے بغیر رہنا مشکل ہے کے سلیب سسٹم کے تحت بھاری بھر کم بلوں نے عوام کو خودکشیاں کرنے پر مجبور کر دیا ہے، کیا حکمران یہ چاہتے ہیں کہ لوگ خود کو آگ لگا دیں، خود کشیاں کر لیں؟ جماعت اسلامی مجبوروں کو امید کی کرن دکھاتی ہے، اپنے مسائل مشکلات کے لیے میدان میں آئیں۔
انہوں نے کہا 2کروڑ 62 لاکھ بچے اس وقت ایسے ہیں جنہیں سکول میں ہونا چاہیے تھا مگر وہ 15 سال تک کی عمر کو پہنچنے کے باوجود سکول نہیں جا رہے، ہر سال 40 لاکھ نوجوان بے روزگاری کی بھٹی کا ایندھن بن رہے ہیں جو روزگار نہ ہونے کی وجہ سے مایوس جرائم کی طرف اور مافیاز کا حصہ بن رہے ہیں مگر حکومتوں کو اس بڑے قومی نقصان کے بارے میں کوئی بھی احساس نہیں ہے کہ نوجوان نشہ کرتے ہیں چوریاں، ڈاکے مارتے ہیں اس کے کیا اسباب ہیں، یہ بس اقتدار کے مزے لوٹ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا یہ نظام جن کے سپرد کیا گیا ہے وہ نسل کشی پر اترے ہوئے ہیں، تعلیم دشمنی تو پہلے ہی کر رہے تھے روزگار اور صحت جیسی بنیادی سہولیات فراہم کرنے میں ناکام رہے ہیں۔
امیر جماعت نے کہا سیاسی جماعتیں عوام کے نام پر شور بہت مچاتی ہیں مگر عوام کے لیے انہوں نے کیا کچھ بھی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ثابت کر چکی ہے کہ اس کے پاس باصلاحیت ٹیم ہے جو مخلص ورکر کے طور پر ملک و قوم کی بے لوث خدمت کر رہی ہے، ملک کا نظام جماعت اسلامی کے پاس ہو تو قوم کو باعزت زندگی گزارنے کا موقع ملے گا۔
انہوں نے کہا 77 سالوں سے ملک کا نظام اس اشرافیہ کے پاس ہے جو غریب اور مڈل کلاس کو ختم کرنا چاہتی ہیں۔ انہوں نے کہا پٹرول پر 70 روپے کا لیوی ٹیکس دراصل حکمرانوں کا غنڈا ٹیکس ہے، اب قوم حکمرانوں کی مزید غلام نہیں بن سکتی، اللہ نے انسانوں کو آزاد پیدا کیا ہے انہیں غلامی کے خلاف آواز بلند کرنا ہوگی، سچ کا ساتھ دینا پڑے گا، سچائی کے ساتھ کھڑا ہونے پڑے گا۔
جماعت اسلامی کا قابل بنو پروگرام کراچی، لاہور اور اسلام آباد میں کامیابی کے جھنڈے گاڑنے کے بعد اب پشاور سے ہوتا ہوا جنوبی پنجاب میں داخل ہو رہا ہے، بہت جلد یہاں فری لانسر نوجوان سامنے آئیں گے جو زر مبادلہ میں اضافہ کرنے کا ذریعہ بنیں گے۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ موجودہ ظالمانہ نظام کے ہوتے ہوئے غریب اور مجبور کو حق نہیں مل سکتا لہذا نظام کی تبدیلی کے لیے ہمیں آگے بڑھنا ہوگا۔
الخدمت کے 55 ہسپتالوں کی کارکردگی پورے پاکستان کے سامنے ہے، کراچی میں 50 50 کروڑ روپے مالیت کی مشینیں کام کر رہی ہے اور غریب مستحق مریضوں کو انتہائی آسان نرخوں پر معیاری ٹیسٹ فراہم کیے جا رہے ہیں۔ امیر جماعت نے غزہ میں اسرائیلی جارہیت کی پرزور الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کیمپوں، ہسپتالوں، گھروں پر حملے کر رہا ہے مگر ان حملوں کے باوجود رفح کے غیور مسلمانوں کو شکست نہیں دے سکا۔
الخدمت فاؤنڈیشن 10 ارب روپے سے زائد لاگت سے رفح کے زخمیوں کی مدد کر رہی ہے۔ ڈاکٹر حفیظ الرحمن عید الاضحی پر فلسطینیوں کے ساتھ تھے۔ جماعت اسلامی جہاں بھی ظلم دیکھے گی اس کے خلاف آواز بلند کریں گے، ہم مظلوم کو تنہا نہیں چھوڑ سکتے، پوری امت جسم واحد ہے۔ جماعت اسلامی کے رضاکار اور الخدمت فاؤنڈیشن کے کارکنان پورے ملک میں اپنا نیٹ ورک کامیابی سے چلا رہے ہیں۔
جماعت اسلامی قوم کو تعصب، فرقہ واریت کی بنیاد پر تقسیم نہیں کرتی بلکہ جماعت اسلامی نظریے آئین قانون کی چھتری تلے سب کو ساتھ لے کر چلنا چاہتی ہے اور چل رہی ہے لہذا قوم جماعت اسلامی کی پشت پر کھڑی ہو،ہمیں کچھ نہیں چاہیے، آئندہ نسلوں کا مستقبل محفوظ بنانا چاہتے ہیں، جماعت اسلامی خواتین کو ان کے حقوق دلائے گی۔