یوم عاشورکے بعد جلسہ کیا جائیگا، ہم نے سیاسی کمیٹی میں آج کا جلسہ ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا، ترنول جلسہ تحریک تحفظ آئین پاکستان کے پلیٹ فارم سے ہونا تھا جسے ملتوی کردیا ہے۔ اب عدالت سے درخواست کریں گے کہ یوم عاشور کے بعد ہمیں جلسے کی اجازت دیں،بیرسٹرگوہر
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) پاکستان تحریک انصاف نے اسلا م آباد میں آج ہونے والا جلسہ منسوخ کرنے کا اعلان کر دیا،یوم عاشورکے بعد جلسہ کیا جائیگا،پی ٹی آئی کے رہنماءبیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ ہم نے سیاسی کمیٹی میں آج کا جلسہ ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا۔اجلاس میں ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ آج کا جلسہ منسوخ کیا جائے۔ہم نے ہمیشہ قانون کا سہارا لیا ہے، ہم نے قانون کا سہارا لیتے ہوئے آج اسلام آباد ہائیکورٹ میں پٹیشن دائر کی ہے۔
ترنول جلسہ تحریک تحفظ آئین پاکستان کے پلیٹ فارم سے ہونا تھا جسے ملتوی کردیا ہے۔ اب عدالت سے درخواست کریں گے کہ یوم عاشور کے بعد ہمیں جلسے کی اجازت دیں۔انہوں نے کہا کہ عدالت کے حکم کے بعد ڈی سی نے جلسے کا نوٹیفکیشن دیا۔ جو نوٹیفکیشن ہائیکورٹ کی ہدایت پرہوا۔
کمشنرکے پاس اختیار نہیں کہ اسے معطل کرے، جس لیٹر کو بنیاد بنا کر نوٹیفکیشن معطل کیا گیا اس لیٹر کو ہائیکورٹ میں پیش کرتے، ہم ہائیکورٹ اس لئے آئے ہیں کہ آئین اور قانون کے مطابق جلسہ کریں۔
بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کے بغیر کوئی سیاست مکمل نہیں، آئین اور قانون کی بالا دستی کیلئے ہم سب کوشش کررہے ہیں۔ہم نے اعلان کیا تھا کہ قانون کے مطابق اپناجلسہ کریں گے۔ ہمارے ورکرز جلسے کیلئے بہت پر امید تھے۔ ہم نے جلسے کے این او سی کی منسوخی کے بعد اپنی سیاسی کمیٹی کا اجلاس بلایاتھا جس میں اتفاق رائے سے فیصلہ کیاگیا ہے کہ آج کا منسوخ کر دیا جائے اور محرم الحرام کے احترام میں یوم عاشور کے بعدجلسہ منعقد کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا جلسہ قانون کی سربلندی کیلئے تھا۔ہم ملک میں آئین و قانون کی بالادستی چاہتے ہیں ۔حکومت نے جس طرح ہمارے جلسہ کا این او سی منسوخ کیا ہے ہم اس کی مذمت کرتے ہیں ۔حکومت بوکھلاہٹ کا شکارہے اور ہمارے جلسے کو کامیاب ہوتے دیکھ کر انہوں نے ایسی بزدلانہ کارروائی کی ہے ۔واضح رہے کہ اس سے قبل وفاقی دارالحکومت کی ضلعی انتظامیہ نے تحریک انصاف کو دی گئی جلسے کی اجازت منسوخ کردیا تھا۔
جس کے بعد پی ٹی آئی نے آج ہونے والے جلسے کااین او سی معطل کرنے کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا ۔تحریک تحفظ آئین کے کوآرڈینیٹر اخونزداہ حسین یوسفزئی کی جانب سے درخواست دائر کی گئی تھی۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ عدالتی حکم کے باوجود ترنول جلسے کا این او سی معطل کرنا توہین عدالت ہے ، عدالت این او سی معطل کرنے والوں کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کرے۔
قبل ازیںاسلام آباد انتظامیہ کی جانب سے تحریک انصاف کو پشاور روڈ ترنول کے مقام پر جلسے کی اجازت دی گئی تھی تاہم بعدازاں انتظامیہ نے سیکیورٹی خدشات اور دہشت گردی کے سبب اجازت نامہ منسوخ کردیا تھا۔چیف کمشنر اسلام آباد کی زیر صدرات محرم الحرام اور دیگر سیکورٹی خدشات کی صورت حال کا جائزہ لینے کیلئے اعلی سطح اجلاس منعقد ہواتھا جس میں سیکیورٹی اداروں کے افسران نے بھی شرکت کی جبکہ سیاسی جماعت کا کوئی بھی نمائندہ دعوت کے باوجود اجلاس میں شریک نہیں ہوا تھا۔
اجلاس میں جلسے سے متعلق درخواستوں کو بھی جائزہ لیا گیا تھااور ڈپٹی کمشنر کی طرف سے دی جانے والی اجازت کا موجودہ سکیورٹی خدشات کے تناظر میں از سر نو جائزہ لیا گیا تھا۔چیف کمشنر اسلام آباد نے درخواستوں، سیکیورٹی کی موجودہ صورت حال، محرم الحرام کی آمد اور سیکورٹی خدشات، قانون نافذ کرنے والے اداروں کی سفارشات کی روشنی میں جلسے کا این او سی معطل کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔