اسلام آبادتھانہ نیلور کے سب انسپکٹر سلامت نے تھانہ کورال کی حدود میں آ کر پولیس وردی کے غرور میں دو شریف شہریوں پر فائر کھول دیے

اسلام آباد(جنرل رپورٹر) تفصیلات کے مطابق تھانہ نیلور کے سب انسپکٹر سلامت نے تھانہ کورال کی حدود میں آ کر پولیس وردی کے غرور میں دو شریف شہریوں پر فائر کھول دیے۔ مقدمہ درج ہونے کے باوجود ملزم وردی پہن کر گھوم رہا ہے ملزم تاحال عدم گرفتار۔ زخمیوں کیآئی جی اسلام آباد سے انصاف کی اپیل۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی پولیس اندھی ہو گئی شریف وسادہ لوح شہری کی پہچان ختم ملزمان دندنانے لگے شریف شہری کو جان سے مارنے کی خاطر فائر مارنے کے بعد ملز سب انسپکٹر موقع سے فرار ہوگیاکل صبح تین سے چار بجے کے قریب بابر اور راجہ شمیل نامی شخص نیلور فیکٹری کے قریب ایک شادی کی تقریب سے واپس اپنے گھر کو جا رہے تھے کہ تھانہ نیلور پولیس والوں نے پھیچاکرتے ہوئے تھانہ کورال کی حدود سترہ میل کے قریب آکر گاڑی کی رائیڈ سائیڈ سے اندھا دھند گاڑی پر فائر کرنا شروع کر دئیے جس کے نتیجہ میں بابر اور راجہ شمیل نامی شخص ٹانگ میں گولی لگنے سے شدید زخمی ہو گے۔جن کو فوری پولی کلینک ہسپتال ایمبرجنسی میں منتقل کر دیا گیامیڈیا کے رابطہ پر پولیس کی فائرنگ سےزخمی ہونے والا شہری بابر نے بتایا ہے کہ فائرنگ کرنے والا پولیس اہلکار موقع سے اسلحہ لہراتا ہوا فرار ہوگیا ہےپولیس آئیں بائیں شائیں کر رہی ہے ہمارے اوپر فائرنگ کرنے والے کا درست نام تک نہیں بتا رہے تھے اور ہمارے اوپر پریشر ڈالا جا رہا ہے ہم نہ تو چور ہیں نہ ہی ڈکیت ہمارے اوپر فائرنگ کرنے والے پولیس اہلکار کا اصلی چہرہ بےنقاب کیا جائے آئی جی اسلام آبادقاضی جمیل الرحمن اوروفاقی وزیر داخلہ شیخ رشیدفوری نوٹس لے کر ہمیں انصاف فراہم کیا جائے اس حوالے سے جب تھانہ نیلور ایس ایچ او ستار بیگ سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ میں خود موقع پر موجود ہوں اور جائے وقوع پر بھی گیا ہوں یہ ہماری حدود نہیں بلکہ تھانہ کورال کی حدود بنتی ہے جہاں فائرنگ کی گئی ہے جب ستار بیگ سے پوچھاگیا کہ فائرنگ کرنے والے کون ملازم تھے تو انہوں نے بتایا ہے کہ سلامت نامی سب انسپکٹر ہے جس نے فائر کیا ہے جس کی تھانہ کورال پولیس نے مقدمہ نمبر 522/21زیردفعات 324ت پ درج کرلیا پولیس کے مطابق مزید تفتیش جاری ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں