فواد چوہدری نے حکومت کیخلاف ستمبر تک بڑی تحریک چلنے کا دعویٰ کر دیا

ملک میں کاروبارکرنے والوں کی مہنگائی کی وجہ سے کمرٹوٹ گئی ہے،حکومت نے بجٹ میں ٹیکسوں کی بھرمار کر کے غریب آدمی کی زندگی مشکل کر دی ہے،سابق وفاقی وزیر کی میڈیا سے گفتگو

اسلام آباد( نیوز ڈیسک ) سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے حکومت کیخلاف ستمبر تک بڑی تحریک چلنے کا دعویٰ کر دیا،ملک میں کاروبارکرنے والوں کی مہنگائی کی وجہ سے کمرٹوٹ گئی ہے،لوگ کے دلوں میں حکومت کیخلاف لاوا پک رہا ہے ،حکومت نے بجٹ میں ٹیکسوں کی بھرمار کر کے غریب آدمی کی زندگی مشکل کر دی ہے۔اسلام آباد کی عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں ستمبر تک بڑی تحریک کا آغازہو جائیگا کیونکہ لوگ اس حکومت سے تنگ آئے ہوئے ہیں۔
پاکستان میں لاکھوں لوگوں کوپاسپورٹ اسٹاپ لسٹ میں ڈالاگیا ، سی پیک کانفرنس میں جاناہے،پتہ چلامیرانام ای سی ایل میں ہے ، عدالت میں استدعاکی 2دن چین جانے کی اجازت دی جائے ، عدالت نے نوٹسزجاری کردئیے،امیدہے اجازت مل جائے گی۔
اسد قیصر اور محمود اچکزئی کو اتحادکامینڈیٹ دیا گیا اسے پورا ہونے دیں اور دونوں پراعتماد کیا جائے۔واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کی سفری پابندی کی فہرست سے نام نکلوانے کی درخواست پر وزارتِ داخلہ کے نمائندے کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا ہے اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے درخواست پر سماعت کرتے ہوئے وزارتِ داخلہ کے نمائندے کو 9 جولائی کو طلب کیا ہے۔

دوران سماعت فواد چودھری کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ فواد چودھری کا نام ای سی ایل پر ہے یا پی این آئی ایل پر ہے؟ سادہ سا کیس تھا آپ نے خود پیچیدہ کر دیا ہے، آپ نے پی این آئی ایل قانون بھی چیلنج کر دیا ہے، قانون چیلنج ہوگیا تو اب اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کرنا پڑے گا۔چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دئیے کہ میں تو ویسے بھی سب کو باہر جانے کی اجازت دے رہا ہوں۔
گرمیوں کا موسم ہے ہر کوئی باہر جا رہا ہے۔ حکومت نے بھی تھوک کے حساب سے نام سفری پابندی کی لسٹوں میں ڈال دئیے ہیں۔ڈپٹی اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا کہ پتہ نہیں کون کون سی لسٹیں بنا دی ہیں، فواد چوہدری کا سب کچھ یہاں ہے واپس کیوں نہیں آئیں گے؟ فواد چوہدری کو تین چار ہفتے کیلئے جانا ہوگا واپس آ جائیں گے۔بعدازاں اسلام آباد ہائیکورٹ نے کیس کی سماعت 9 جولائی تک ملتوی کر دی۔