آج دنیا کو درپیش چیلنجز سرحدوں سے بالاتر ہیں، وزیر داخلہ

ہمیں دنیا میں سرحدی تنازعات درپیش ہیں، اس صورتحال میں ہمارا اتحاد اور مشترکہ عزم پہلے سے زیادہ اہم ہے، محسن نقوی پاکستان عالمی امن برقرار رکھنے کے سلسلے میں افریقی یونین اور او آئی سی کے ساتھ تعاون کے لیے پر عزم ہے، پاکستان یو این کے ساتھ کام کرتا رہے گا، خطاب

نیویارک( نیوز ڈیسک ) وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ آج دنیا کو درپیش چیلنجز سرحدوں سے بالاتر ہیں،ہمیں دنیا میں سرحدی تنازعات درپیش ہیں، اس صورتحال میں ہمارا اتحاد اور مشترکہ عزم پہلے سے زیادہ اہم ہے،پاکستان عالمی امن برقرار رکھنے کے سلسلے میں افریقی یونین اور او آئی سی کے ساتھ تعاون کے لیے پر عزم ہے، پاکستان یو این کے ساتھ کام کرتا رہے گا۔
جمعہ کو وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں خصوصی اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ ہمارا مشترکہ مشن بہت واضح ہے کہ اپنی کمیونٹی کے تحفظ اور اپنی قوم کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے عالمی تعاون کو فروغ دینا ہے۔انہوںنے کہاکہ ہمیں دنیا میں سرحدی تنازعات درپیش ہیں، اس صورتحال میں ہمارا اتحاد اور مشترکہ عزم پہلے سے زیادہ اہم ہے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ ہمیں طاقت کے استعمال کی دھمکیوں، بیرونی مداخلت، آزادی رائے کے اظہار میں مشکلات، غربت، عدم مساوات، عالمی کشیدگی، فوجی اتحاد اور ایٹمی ہتھیاروں کی دوڑ کا سامنا ہے۔محسن نقوی نے کہا کہ مدافعتی سفارتکاری کی توجہ کا مرکز تنازعات کی جڑ کو اکھاڑ پھینکنے پر ہونا چاہیے، اس سلسلے میں جنرل اسمبلی، آئی سی جے اور پیس بلڈنگ کمیشن اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو یواین پیس کیپنگ میں اپنے دیرپا کردار پر فخر ہے جس میں اس کے 2 لاکھ 30 ہزار سپاہیوں نے 47 مشن میں حصہ لیا، پاکستان کا عالمی امن کے لیے ایڈوانس نظریہ ہے۔انہوںنے کہاکہ یو این پیس کیپنگ منشز کو دہشت گرد گروہوں، اور قبائلی دشمنیوں سے بڑھتے چینلز اور سلامتی کو دھمکیوں کا سامنا ہے جس کی وجہ سے اکثر امن برقرار نہیں رہتا۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم عالمی امن کو برقرار رکھنے کے لیے پیس کیپنگ کے مستقبل کے حوالے سے سنجیدہ اور وسیع تر لائحہ عمل کے لیے سامنے آنے والے مطالبات کی حمایت کرتے ہیں۔محسن نقوی نے کہا کہ پیس کیپنگ کے لیے یو این کی جانب سے سامنے آنے والی نئی حکمت عملی میں یہ عوامل شامل ہونے چاہییں کہ پیس کیپنگ مشنز کو ایک مجموعی سیاسی حکمت عملی کا حصہ ہونا چاہیے جس کے تحت تنازعات اور تشدد کی وجہ بننے والے مسائل کو حل کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے پیس کیپنگ مشن کو تنازعات کے حل کے لیے خصوصی صورتحال پر قابل حصول، حقیقت پسندانہ جوابی اقدامات کرنے چاہییں، امن کمشز کو اس سلسلے میں تمام ضروری وسائل و آلات فراہم کیے جانے چاہییں، انہیں مناسب تربیت بھی فراہم کی جانی چاہیے، کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم بھی بہتری لائی جا سکتی ہے۔انہوںنے کہاکہ پاکستان عالمی امن برقرار رکھنے کے سلسلے میں افریقی یونین اور او آئی سی کے ساتھ تعاون کے لیے پر عزم ہے، پاکستان یو این کے ساتھ کام کرتا رہے گا۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ ہماری شراکت داری کی مضبوطی ہمارے سلامت، امن، انصاف کے لیے باہمی عزم میں موجود ہے، ہم مل کر دنیا کو سب کے لیے زیادہ محفوظ بنا سکتے ہیں۔محسن نقوی نے کہا کہ حاضرین کی گرانقدر خدمات و تجاویز اور غیر متزلزل عزم پر شکر گزار ہوں، میں ہمارے جاری رہنے والے تعاون کے لیے پرامید ہوں۔