اپوزیشن کے پاس گالم گلوچ اورنعرے بازی کے سوا کچھ نہیں،مریم نواز

اپوزیشن کو اپنی کارکردگی سے شکست دیں گے یہ جتنا بھی شور کرلیں ان کی مجبوری ہے ان کے پاس کہنے کو کچھ نہیں ہے، 100 دن میں صوبائی حکومت نے جتنے کام کئے ہیں، انہیں ایک تقریر میں سمیٹنا ممکن نہیں،وزیراعلیٰ پنجاب کا اسمبلی میں خطاب

لاہور( نیوز ڈیسک ) وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کے پاس گالم گلوچ اور نعرے بازی کے سوا کچھ نہیں،اپوزیشن کو ہم اپنی کارکردگی سے شکست دیں گے، اپوزیشن جتنا بھی شور کرلے یہ ان کی مجبوری ہے کیوں کہ ان کے پاس کہنے کو کچھ نہیں ہے۔میں بڑی عاجزی سے اس ایوان کے سامنے صوبے کے عوام کو یہ کہنا چاہتی ہوں کہ اللہ کا شکر ہے کہ ہم نے پاکستان اور پنجاب کی تاریخ کا سب سے بڑا بجٹ پیش کیا ہے۔
آپ کو یہ جان کر خوشی ہوگی اور اس اپوزیشن کو بھی جان کر خوشی ہوگی۔پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں وزیراعلیٰ مریم نواز نے جیسے ہی خطاب کا آغاز کیاتو اس دوران اپوزیشن کی جانب سے نعرے بازی کی گئی کہ ظلم کے ضابطے ہم نہیں مانتے جس پر مریم نواز نے انہیں مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ بیٹھ جائیں، گلا تھک جائے گا۔
گالی گلوچ، نعرہ بازی اور شورمچانا یہ ازل سے کرتے آئے ہیں۔

اپوزیشن نے ایوان میں شور شرابہ کیا اور ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں۔وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا کہ 100 دن میں صوبائی حکومت نے جتنے کام کئے ہیں، انہیں ایک تقریر میں سمیٹنا ممکن نہیں۔ اللہ تعالی کا شکر ہے کہ حکومت پنجاب کو 100 دن مکمل ہوچکے ہیں۔اپوزیشن والے میرے بھائی، بہن ہیں میں جانتی ہوں کہ ان میں سے بہت بڑی تعداد محب وطن پاکستانیوں کی ہے اس بار پنجاب کے عوام پر کوئی ٹیکس نہیں لگا اور میں یہ بھی جانتی ہوں کہ اس بجٹ سے ان کے دل میں خوشی ہوگی کہ پنجاب کی عوام پر پہلی بار زیرو ٹیکس لگا ہے۔
مریم نواز نے کہا کہ میں نے حلف کے بعد پہلے خطاب میں کہا تھا کہ میرے لیے اس حکومت کو چلانا دہرا چیلنجنگ ہوگا کیوں کہ یہاں پر نواز شریف اور شہباز شریف جیسے وزرائے اعلیٰ رہے ہیں جنہوں نے اپنی خدمت سے پنجاب کے عوام کی تقدیر بدل کر رکھ دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ روایت یہ رہی ہے کہ حکومتیں پہلے 100 دن مکمل کرنے کے بعد آئندہ کی پلاننگ کا اعلان کرتی ہیں مگر اپنے پہلے 100 دن میں عوامی خدمت کے وہ تمام کام کرکے یہاں آئے ہیں جن کا ہم نے وعدہ کیا تھا۔
وزیراعلیٰ پنجاب نےکہا کہ تین ماہ کی کارکردگی کے بعد پی ٹی ا?ئی نے اخبارات میں اشتہار دیا تھا۔ وہ خدمت میں نہیںانتقام لینے ،نااہلی کے نئے ریکارڈ قائم کرنے میں مصروف تھے۔مریم نواز نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ انہوں نے کہا کہ وہ لوگوں کے اے سی اتروانے میں مصروف تھے۔ میں فخر سے کہنا چاہتی ہوں کہ نواز شریف وہ لیڈر ہے جس نے کہا کہ عمران خان کے سیل میں اگر ایک اے سی لگا ہے تو دوسرا بھی لگا دومجھے کوئی اعتراض نہیں ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کا کہنا تھا کہ عمران خان کو جیل میں سہولت بھلے مل جائے۔ دیسی مرغی ملے یا ان کو ایکسرسائز کی مشینیں مل جائیں۔ ہماری طرف سے کوئی زیادتی نہیں ہونی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے جو منصوبے پیش کئے ہیں ان پر عملدرآمد آج بجٹ کی منظوری کے بعد شروع ہو جائے گا۔ نوجوانوں کی بات ہوتی ہے پاکستان اور پنجاب کی تاریخ میں اتنی ینگ اور پڑھی لکھی کابینہ کبھی کسی نے نہیں دی ہو گی جو یہاں بیٹھی ہے۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ پنجاب کا بجٹ الفاظ کا گورکھ دھندا نہیں ہے۔آج جو وعدہ کرکے جائیں گے اسے ایک سال کے اندر پورا کرکے دکھائیں گے۔ انہوں نے اپوزیشن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ شرم اور حیا ان کو اس وقت کرنی چاہیے تھی، جب یہ اپنے ملک پر حملہ کر رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ تاریخ میں پہلی مرتبہ جتنا پیسا ہم صحت اور تعلیم پر لگانے جا رہے ہیں، اس کی مثال بھی ماضی میں نہیں ملتی۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا کہ مہنگائی میں آج بہت حد تک کمی ہو چکی ہے، عوام نے اپوزیشن کی نااہلی کے برسوں بعد سکون کا سانس لیا ہے۔آٹا، روٹی، چینی، گھی، سبزیاں، بیکری کی مصنوعات سب سستی ہو چکی ہیں۔ ہسپتالوں میں مفت دوائی دوبارہ ملنا شروع ہو گئی ہے، جو انہوں نے بند کر دی تھی۔ مجھے وہ پنجاب ملا ہے، جہاں کرپشن میں لتھڑے ہوئے لوگ ہیں، جہاں پر رشوت کے بغیر کوئی فائل آگے نہیں بڑھتی تھی۔ میں معزز ایوان کو گواہ بنا کر کہتی ہوں کہ پچھلی نااہلی کا رونا نہیں روں گی، میں 100 دن کی کارکردگی عوام کے پاس لائی ہوں۔