وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا دھمکیوں سے پہلے تھوڑی محنت کرکے کوڑا تواٹھا لیں، عظمیٰ بخاری

یہ گرڈ سٹیشن پر قبضے کرتے ہیں،ان کی دہشت گردی اور قبضے کرنے کی عادت جاتی نہیں ہے۔ وزیر اطلاعات پنجاب کی نیوز کانفرنس

لاہور ( نیوز ڈیسک ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی جانب سے نیشنل گرڈ کی بجلی بند کرنے کی دھمکی کے جواب میں پنجاب حکومت کا ردعمل آگیا۔ لاہور میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے پنجاب کی صوبائی وزیر اطلاعات عظمٰی بخاری نے کہا کہ دھمکی وزیراعلیٰ پھردھمکیاں دے رہے ہیں ، علی امین گنڈاپور پہلے کوڑا تو اٹھا لیں، یہ لاہور آجائیں ہم انہیں بتائیں گے کہ کوڑا کیسے اٹھاتے ہیں، یہ عید کے دن بھی نفرت اور انتشار پھیلانے سے باز نہیں آتے، یہ گرڈ سٹیشن پر قبضے کرتے ہیں،ان کی دہشت گردی اور قبضے کرنے کی عادت جاتی نہیں ہے ، وزیراعلیٰ پنجاب عید والے دن بھی کام کرتی رہیں، انہوں نے ستھرا پنجاب مہم کو خود مانیٹر کیا، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے صفائی مہم کو مانیٹر کرنے کی بجائے دھمکیاں دیں۔
انہوں نے مزید کہا کسی صوبے میں بھی پنجاب کی طرح انتظام نہیں تھا، پنجاب میں عیدالاضحیٰ پر صفائی کے بہترین انتظامات کئے گئے، شاہراہوں کو صفائی کے بعد عرق گلاب اور فینائل ملے پانی سے دھویا گیا، عید سے قبل ویسٹ مینجمنٹ نے 32 لاکھ بیگز لوگوں کے گھروں میں پہنچائے، ا س مقصد کے لیے سیف سٹی کیمرہ بھی استعمال کیا گیا، ویسٹ مینجمنٹ کے عملے کو عیدی اور کیش دیئے گئے، پنجاب میں مویشی چوری ہونےکا کوئی ایک واقعہ رپورٹ نہیں ہوا۔
بتایا جارہا ہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے نیشنل گرڈ کی بجلی بند کرنے کی دھمکی دی ہے، انہوں نے کہا کہ واپڈا ہمارے صوبے کے ساتھ زیادتی کررہا ہے، وفاقی حکومت اپنی ذمے داری پوری نہیں کررہی، اگر نیشنل گرڈ سے بجلی کم کی گئی تو بجلی بند کردوں گا، جتنا وفاق نے بجٹ پیش کیا اس سے زیادہ ہمارے صوبے کے واجبات رہتے ہیں جو نہیں ادا کیے جا رہے، سی سی آئی سے منظور شدہ صوبے کے واجبات ہمیں نہیں مل رہے، آپ کس طرح بیٹھے ہیں اور کس طرح آپ کو نکالنا ہے مجھے پتا ہے، یہ لوگ مینڈیٹ چوری کرکے حکومت میں بیٹھے ہیں۔
علی امین گنڈا پور نے کہا کہ لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے لیے واپڈا کے ساتھ پلان بنایا کہ نقصان والے علاقوں میں سولر لگائیں گے، سولر سسٹم کے لیے 10 ارب روپے مختض کیے جس کے لیے ڈیڑھ مہینے کا وقت مختض کیا، وفاقی وزیر سے ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد رابطہ کیا لیکن کوئی جواب نہ مل سکا، میں نے اویس لغاری کو کل کی پیغام بھیجا لیکن انہوں نے جواب نہیں دیا، وزیراعظم مجھے مجبور کر رہا ہے کہ ان کی حکومت کو دھکے دے کر نکالا جائے، صوبے کا حق بھی لینا ہے اور حق لینے سے کوئی روک نہیں سکتا، حکومت سے دوبارہ بات کریں گے مسائل سے آگاہ کریں گے۔