پنجاب میں کل ہونے والے ورکرز کنونشن پر مقدمات درج کرنے پر قومی اسمبلی کے اجلاس کا بائیکاٹ کرتے ہیں، یہ کسی کے باپ کا ملک نہیں ہے، مرکزی رہنماء پی ٹی آئی اسد قیصر کا ردعمل
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء سابق اسپیکر اسد قیصر نے کہا ہے کہ پنجاب میں کیا مارشل لاء نافذ ہے ، عمر ایوب کے ساتھ کیوں پولیس گردی ہوئی؟ اسد قیصر نے ایکس پر اپنے ردعمل میں کہا کہ پنجاب میں کیا مارشل لاء نافذ ہے؟ عمر ایوب کے ساتھ آج سرگودھا میں پولیس گردی اور پنجاب میں کل ہونے والے ورکرز کنونشن پر مقدمات درج کرنے پر ہم اجلاس کا بائیکاٹ کرتے ہیں یہ کسی کے باپ کا ملک نہیں ہے۔
اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن لیڈرعمر ایوب آج صبح سات بجے سرگودھا میں انسداد دہشتگردی عدالت میں پیشی کیلئے گئے ، ان کو عدالت کے سامنے روکا گیا، چار اور بھی ایم این ایز ان کے ساتھ تھے، بڑے افسوس کی بات ہے۔
مزید برآں قومی اسمبلی اجلاس میں سنی اتحاد کونسل کے رہنما اسد قیصر نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر اور چار اراکین قومی اسمبلی کو انسدادِ دہشتگردی عدالت کے سامنے روکا گیا،کیا پنجاب میں مارشل لاء لگا ہی سنی اتحاد کونسل کے اراکین نے سرگودھا میں عمر ایوب خان کو روکے جانے کے خلاف ایوان سے واک آؤٹ کیا پھر خود ہی واک آؤٹ ختم کر کے واپس ایوان میں پہنچ گئے قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی سربراہی میں منعقد ہوا اجلاس میں رکن سنی اتحاد کونسل کے رہنما اسد قیصر نے پوائنٹ آف آرڈر پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن لیڈر اور چار اراکین قومی اسمبلی کو انسدادِ دہشتگردی عدالت کے سامنے روکا گیا کیا پنجاب میں مارشل لاء لگا ہی کیا اس ملک میں آئین و قانون ہے،کس قانون کے تحت اپوزیشن لیڈر کو روکا گیا سنی اتحاد کونسل کے اراکین نے سرگودھا میں عمر ایوب خان کو روکے جانے کے خلاف ایوان سے واک آؤٹ کیا پھر کچھ دیر بعد خود ہی واپس آ گئی۔