ہماری جدوجہد تب تک جاری رہے گی جب تک مینڈیٹ چور گھروں کو نہیں جاتے

عمران خان کے خلاف جتنے کیس ہیں سب جھوٹے ہیں، ہمیں اپنی زمین پر کوئی نیا آپریشن منظور نہیں، اگر دہشتگرد ہیں تو آپ کی یہ انٹیلی جینس ایجنسیاں کیا کر رہی ہیں؟ مرکزی رہنماء پی ٹی آئی اسد قیصر

سوات ( نیوز ڈیسک ) مرکزی رہنماء پی ٹی آئی اسد قیصر نے کہا ہے کہ ہماری جدوجہد تب تک جاری رہے گی جب تک مینڈیٹ چور گھروں کو نہیں جاتے، عمران خان کے خلاف جتنے کیس ہیں سب جھوٹے ہیں، ہمیں اپنی زمین پر کوئی نیا آپریشن منظور نہیں، اگر دہشتگرد ہیں تو آپ کی یہ انٹیلی جینس ایجنسیاں کیا کر رہی ہیں؟ انہوں نے سوات میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں آپ کے ذریعے اپنے حکمرانوں سے کہنا چاہتا ہوں کہ آپ نے چمن کے لوگوں پر گولیاں برسائی اور انکے ساتھ مذاکرات سے انکار کرتے ہو ۔
آپ ان کے ساتھ بیٹھو ان سے مذاکرات اور جرگے کرو ان کے معاملات کو سمجھو ۔ آپ نے قبائلیوں کے ساتھ جو کمٹمنٹ کی تھی انضمام کے وقت آپ نے کمٹمنٹ کی تھی کہ این ایف سی ایوارڈ میں 3 فیصد دیں گے آپ نے کمٹمنٹ کی تھی کہ آپ ایک ہزار ارب فنڈز دیں گے آپ اپنے تمام وعدوں سے مکر گئے ہو ۔
آج ہمارے سارے قبائلی پریشان ہیں کہ ہم نے انضمام کیا غلطی کی ۔ ہمیں اپنی زمین پر کوئی نیا آپریشن منظور نہیں ہے اگر دہشت گرد ہیں تو آپ کی یہ انٹیلی جینس ایجنسیاں کیا کر رہی ہے۔

اسد قیصر نے کہا کہ جس طرح مراد سعید عمران خان کے ساتھ ڈٹ کر کھڑا ہے اس کو خراج تحسین پیش کرتے اور یقین دلاتے وہ اکیلا نہیں پورا سوات، خیبرپختونخوا پورا پاکستان اس کے ساتھ ہے، عمران خان کے خلاف جتنے کیس ہیں سب جھوٹے ہیں، انہوں نے عمران خان کے خلاف پروپیگنڈا کیا پارٹی کا نشان چھینا امیدواروں سے کاغذات چھینے، پھر بھی اس نے کلین سویپ کیا تو اس کے مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالا اس وقت ملک میں کوئی آئین و قانون نہیں ،عوام کے مینڈیٹ کی توہین کی جارہی ہم کسی طور اس کو نہیں مانتے اس کے خلاف تب تک جدوجہد جاری رہے گی جب تک یہ مینڈیٹ چور گھروں کو واپس نہیں جاتے۔
اسد قیصر نے سوات میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم عوامی طاقت، قانون کی بالادستی کی جدوجہد کر رہے ہیں۔اسد قیصر نے کہاکہ ملک میں جمہوریت کی بالادستی کے لئے مہم شروع کر رہے ہیں، عوامی مینڈیٹ کی توہین ہم نہیں مانتے، ملک میں جمہوریت کی بالادستی کے لئے مہم شروع کر رہے ہیں۔سابق سپیکر قومی اسمبلی کا مزید کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا، بلوچستان میں ایک بار پھر دہشت گردی کا خدشہ ہے، بدامنی پھیلانے کی کسی صورت اجازت نہیں دیں گے، ہمیں کلاشنکوف نہیں قلم اور امن چاہئے، این ایف سی ایوارڈ سے متعلق وعدوں کوپورا کیا جائے۔اسد قیصر نے کہاکہ اگر زبردستی فیصلے مسلط کئے گئے تو ہم کسی بھی صورت ان کو قبول نہیں کریں گے۔