احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا کی خدمات واپس لاہور ہائیکورٹ کو مل گئیں، آئندہ سماعت نئے جج کی تعیناتی کے بعد ہوگی
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) پاکستان تحریک انصاف کے قائد عمران خان کے خلاف 190 ملین پاؤنڈز کیس سننے والے جج نے عہدے کا چارج چھوڑ دیا۔ تفصیلات کے مطابق قائد پی ٹی آئی کے خلاف 190 ملین پاؤنڈز نیب ریفرنس میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے جہاں اس مبینہ کرپشن کیس کی سماعت کرنے والے جج کی جانب سے عہدے کا چارج چھوڑ دیا گیا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا کا تین سال کا ڈیپوٹیشن پریڈ مکمل ہوچکا ہے، جس کے بعد ناصر جاوید رانا کی خدمات واپس لاہور ہائیکورٹ کو مل گئیں اور انہوں نے اسلام آباد میں اپنی تعیناتی کی مدت پوری ہونے کے بعد چارج چھوڑ دیا، اس نئی پیشرفت کے باعث سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس پر آئندہ سماعت اب نئے جج کی تعیناتی کے بعد ہوگی، اس حوالے سے امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ احتساب عدالت میں نئے تعینات ہونے والے جج محمد علی وڑائچ اب 190 ملین پاؤنڈز نیب ریفرنس کی سماعت کریں گے۔
بتاتے چلیں کہ 190 ملین پاؤنڈز نیب ریفرنس جس کو القادر ٹرسٹ کیس بھی کہا جاتا ہے، اس میں سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی پر پی ٹی آئی کے دور حکومت میں برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی کی جانب سے حکومتِ پاکستان کو بھیجے گئے 50 ارب روپے کو قانونی حیثیت دینے کے عوض بحریہ ٹاؤن سے اربوں روپے اور سینکڑوں کنال مالیت کی اراضی حاصل کرنے کا الزام ہے۔ نیب کی طرف سے قائد تحریک انصاف عمران خان پر یہ بھی الزام ہے کہ انہوں نے اس حوالے سے طے پانے والے معاہدے سے متعلق حقائق چھپا کر کابینہ کو گمراہ کیا، رقم تصفیہ کے معاہدے کے تحت موصول ہوئی اور اسے قومی خزانے میں جمع کیا جانا تھا لیکن اسے بحریہ ٹاؤن کراچی کے 450 ارب روپے کے واجبات کی وصولی میں ایڈجسٹ کیا گیا۔