کل صنم جاوید اور عالیہ حمزہ کے ساتھ جو ہوا،خاتون وزیراعلیٰ کے ناطے خواتین کا ساتھ دینا چاہئے تھا، یہ سمجھتے کہ ڈر جائیں گے ، ڈرنے مرنے کا معاملہ ختم ہوگیا ہے۔ سابق اسپیکر اسد قیصرکی گفتگو
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء سابق اسپیکر اسد قیصر نے کہا ہے کہ پنجاب میں ٹک ٹاکر وزیراعلیٰ بڑے بڑے دعوے کرتی ہیں، لیکن خواتین کے ساتھ ظلم ہورہا ہے،کل صنم جاوید اور عالیہ حمزہ کے ساتھ جو ہوا،خاتون وزیراعلیٰ کے ناطے خواتین کا ساتھ دینا چاہئے، ان کے اندر نفرت ہے، یہ سمجھتے ڈر جائیں گے ، ڈرنے کا معاملہ ختم ہوگیا ہے،ملک کو سیاسی انتقام کی بھینٹ نہیں چڑھانا چاہئے۔
انہوں نے نجی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہماری تحریک تحفظ آئین کیلئے تمام سیاسی جماعتوں کو اکٹھا کرلیا ہے، مزید جماعتیں دس پندرہ دنوں میں قافلے میں شامل ہوجائیں گے، ہمارا بیانیہ ہے کہ ملک آئین قانون کے مطابق چلے گا تو آگے بڑھے گا۔
ہم بڑے احتیاط کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔ محمود اچکزئی کی جانب سے نوازشریف اور آصف زرداری سے بات کرنے کی بات ان کی ذاتی رائے تھی، ہم سمجھتے ہیں ملک میں آئین کے ساتھ کھلواڑہورہا ہے، الیکشن کو متنازع بنایا گیا، دھاندلی کی گئی، الیکشن سے پہلے اقدامات ہوئے ، بلے کا نشان چھینا گیا،پھربھی لوگوں نے ووٹ دیا ، پھر فارم 45 فارم 47کے تحت تبدیل ہو گیا ، میاں نوازشریف سیٹ ہارچکے تھے، میں لاہوریاسمین راشد کے گھر گیا تو مجھے سارے دستاویز دکھائی، 50ہزار ووٹوں سے ہارے ہیں، کمشنر پنڈی نے جو بات وہ بالکل ٹھیک بات کی، بچے بچے کو پتا ہے کہ جعلی حکومت ہے، نوازشریف اور زرداری سے بات تب ہوسکتی ہے جب ہمارا چوری کیا مینڈیٹ تسلیم کریں گے اور واپس کریں۔
اسد قیصر نے کہا کہ آئین میں واضح ہے کہ پارلیمنٹ میں ججز کے فیصلوں پر بات کرسکتے ہیں کنڈکٹ پر بات نہیں ہوسکتی۔مولانا فضل الرحمان سے ہماری بات چیت آگے بڑھ رہی ہے، اگلے ہفتے نکات پر بات ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس پاکستان سے ہمارا گلہ تو ہے، کل جس طرح سماعت کی کاروائی ہوئی، بچے بچے کو پتا ہے کہ کس طرح ہمارا انٹراپارٹی الیکشن نہیں ہونے دیا گیا۔
یہ بات درست ہے کہ ہمیں ججز کے فیصلوں پر تنقید کرنی چاہیئے لیکن گالم گلوچ نہیں۔علی امین گنڈا پور کو عسکریت پسندی سمیت مختلف چیلنجز کا سامنا ہے، فاٹا انضمام سے متعلق جو کمٹمنٹ تھی وہ ادائیگی نہیں کی گئی، پی ایس ڈی سے ہماری 91اسکیمیں نکالی گئیں، وفاقی حکومت فیڈریشن کے خلاف سازش کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو غیرقانونی اور بلاجواز قید کیا ہوا ہے، سائفر کیس کا فیصلہ آگیا ابھی عدت کیس کا دیکھو!القادر ٹرسٹ میں پیسے کیا عمران خان کی جیب میں گئے؟عمران خان عوام کی آزادی کیلئے لڑ رہا ، ہم ساتھ کھڑے ہیں۔
خیبرپختونخواہ کے وزیراعلیٰ اور گورنر آپس میں خالہ زاد بھائی ہیں، اس لئے وہ کافی تنقید بازی کرتے ہیں، لیکن بات میں شائستگی ہونی چاہئے۔ عید کے بعدپرامن آئین قانون کے مطابق تحریک چلائیں گے،ہم چاہتے ہیں عدلیہ پر کوئی دباؤ نہ ہو، مضبوط پارلیمنٹ ہو، فارم 47والی پارلیمنٹ نہیں چاہتے۔ عمران خان عزم مضبوطی کے ساتھ اپنے نظریے پر کھڑا ہے، ہم ادارے کو بتانا چاہتے ہیں اپنی آئینی پوزیشن میں واپس جائیں ، انڈیا میں دیکھیں مودی پھر آگیا ہے، انڈیا، ایران افغانستان کے ساتھ تعلقات اچھے نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں پنجاب میں جلسہ نہیں کرنے دیتے، روات میں روڈ ٹوٹا پھوٹا، ہمارا جلسہ فلاپ کرنا چاہتے۔ پنجاب میں ٹک ٹاکر وزیراعلیٰ بڑے بڑے دعوے کرتی ہیں، کل صنم جاوید اور عالیہ حمزہ کے ساتھ جو ہوا، خواتین کے ساتھ ظلم ہورہا ہے، خاتون وزیراعلیٰ کے ناطے خواتین کا ساتھ دینا چاہئے، ان کے اندر بڑی نفرت ہے، ملک کو سیاسی انتقام کی بھینٹ نہیں چڑھانا چاہئے۔