تحریک انصاف کی خواتین کارکنان صنم جاوید اور عالیہ حمزہ کو بدھ کے روز 3 مقدمات میں ضمانت ملی تھی
سرگودھا ( نیوز ڈیسک ) ضمانت ملنے کے بعد صنم جاوید کو دوبارہ گرفتار کر لیا گیا، تحریک انصاف کی خواتین کارکنان صنم جاوید اور عالیہ حمزہ کو بدھ کے روز 3 مقدمات میں ضمانت ملی تھی۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے خاتون کارکن صنم جاوید خان کی رہائی ایک مرتبہ پھر ممکن نہ ہو سکی۔ بدھ کے روز عدالت سے ضمانت ملنے کے بعد صنم جاوید کو جیل سے باہر آتے ہی گوجرانوالہ پولیس نے گرفتار کر لیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بدھ کے روز انسداد دہشت گردی عدالت سرگودھا کی جانب سے عالیہ حمزہ اور صنم جاوید کی 9مئی کے 3مقدمات میں ضمانت منظور کی گئی، دونوں کے خلاف 9 مئی کے حوالے سے میانوالی میں 3 مقدمات درج تھے، عدالتی فیصلے کے بعد دونوں خواتین رہنماؤں کے مچلکے جمع کرانے کے لیے کارروائی شروع کردی تھی، ان کے وکلاء کا کہنا تھا کہ مچلکے جمع کروائے جانے کے بعد عالیہ حمزہ اور صنم جاوید کی جیل سے رہائی ممکن ہونا تھی۔
اس حوالے سے قائد حزب اختلاف قومی اسمبلی عمر ایوب خان نے کہا کہ صنم جاوید اور عالیہ حمزہ کی ضمانتیں منظور ہو چکی ہیں ان کی روبکار تیار ہے لیکن ان کو رہا نہیں کیا جا رہا، ایس پی جیل خانہ جات کہہ رہا ہے میرے اوپر پریشر ہے میں نہیں چھوڑ سکتا، کس چیز کا پریشر ہے؟ خلائی مخلوق کی کوئی اڑن طشتری آ کر جیل کے اوپر بیٹھی ہے؟ جنہوں نے اس کو ڈنڈے کے زور پر دباؤ میں رکھا ہے، ان کو مریم نواز نے پریشرائز کیا ہے؟ آئی پنجاب نے کیا ہے؟ وزیر داخلہ کا پریشر ہے؟ کون ہے جو دباؤ ڈال رہا ہے؟ اس کے بارے میں بات کریں، یہ کیا انہوں نے ملک کو بنانا ریپبلک بنا دیا ہے، اس رجیم کو لوگ نہیں مانتے۔
بعد ازاں گوجرانوالہ پولیس نے صنم جاوید خان کو حراست میں لے لیا۔ اس حوالے سے رکن پنجاب اسمبلی حافظ فرحت عباس کا کہنا ہے کہ عالیہ حمزہ اور صنم جاوید کی ہر بوگس کیس میں ضمانت ہوچکی ہے لیکن اس کے باوجود کورٹ آرڈرز کو جوتے کی نوک پر رکھ پر انہیں اب تک رہا نہیں کیا جا رہا، جتنی بے توقیری اس سیاہ دور میں عدالتی احکامات کی دیکھنے میں آئی ہے اس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی، وقت ہمیشہ ایک سا نہیں رہتا، حکومت ہوش کے ناخن لے اور فوری طور پر بےگناہ سیاسی قیدیوں کو رہا کرے۔