’جج نے نہایت افسوسناک انداز میں ہتھیار ڈالتے ہوئے مقدمہ کسی اور عدالت منتقلی کی جانب دھکیل دیا‘

ایک بےغیرت اور بے حمیّت شخص اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب رہا، جج کو فیصلہ سنانے سے باز رکھنے کی منصوبہ بندی کے تحت عدالت میں ہزیان بکتا رہا۔عدّت کیس کا فیصلہ نہ سنائے جانے پر پی ٹی آئی کا شدید ردّعمل

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) پاکستان تحریک انصاف کی جانب مقدّمے کی کارروائی مکمل ہونے کے باوجود عدّت کیس کا فیصلہ سنانے سے گریز پر شدید ردّعمل کا اظہار کردیا گیا، پارٹی ترجمان کا کہنا ہے کہ بانی چیئرمین تحریک انصاف عمران خان اور ان کی محترمہ اہلیہ کے خلاف بیہودہ ترین عدّت کیس میں فیصلہ سنانے کی بجائے مقدمے کی کارروائی کسی دوسری عدالت کو منتقل کیے جانے کو انصاف کے منافی اور یکسر ناقابلِ قبول قرار دے کر مسترد کرتے ہیں۔
پارٹی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ عدّت کیس انسانی تاریخ کا سب سے بھونڈا، بیہودہ اور کلیتاً ایک گھٹیا مقدمہ ہے جس کے ذریعے انصاف کے پورے نظام اور فلسفے کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں، بانی چیئرمین عمران خان اور ان کی محترمہ اہلیہ کو بدترین سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے اور ناحق قید کرنے کیلئے انصاف کی دھجیاں اڑا کر دو دن میں سزا سنائی گئی، مقدمے پر تیز ترین عدالتی کارروائی کے دوران بانی چیئرمین عمران خان اور ان کی اہلیہ کے وکلاء کو جرح کے بنیادی حق تک سے محروم کیا گیا۔
ترجمان تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ موجودہ جج کے پاس مقدمہ سماعت کیلئے آیا تو درخواست گزار اور پراسیکیوشن ٹیم نے بدتمیزی، بیہودگی اور قانون و انصاف کی بے توقیری کی ہر حد عبور کی، پراسیکیوشن کی جانب سے عدالت کو ایک منصفانہ فیصلے سے روکنے کیلئے جج پر اعتراض سے لے کر عدالت کا وقت ضائع کرنے تک ہر شرمناک حربہ استعمال کیا گیا، پراسیکیوشن کی جانب سے مسلسل مزاحمت کے باوجود نہایت سست روی سے ٹرائل مکمل اور فیصلہ محفوظ کیا گیا۔
پی ٹی آئی ترجمان نے کہا ہے کہ عدالت نے گزشتہ سماعت پر فیصلہ محفوظ کیا جسے آج سنایا جانا تھا، آج فیصلہ سنانے کیلئے 9 بجے عدالت کھلی تو درخواست گزار نے قواعد کے برخلاف عدالت سے دس منٹ کا وقت مانگا، جج نے فیصلہ سنانے کی بجائے اپنی صوابدید پر درخواست گزار کو بولنے کی اجازت دی، عدالت کو فیصلہ سنانے سے باز رکھنے کے واضح ہدف اور منصوبہ بندی کے تحت درخواست گزار دس منٹ کی بجائے آدھے گھنٹے تک بولتا اور عدالت میں ہزیان بکتا رہا۔
پارٹی اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ بانی چیئرمین عمران خان اور انکی محترمہ اہلیہ کے وکلاء اور تحریک انصاف کے ذمہ داران اور کارکنان عدالت اور انصاف کے احترام میں مکمل صبر و ضبط کا مظاہرہ کرتے رہے، ایک بےغیرت اور بے حمیّت شخص اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب رہا اور جج نے عدالت کے وقار اور انصاف کی حرمت کے تحفّظ کی بجائے پراسیکیوشن کے سامنے نہایت افسوسناک انداز میں ہتھیار ڈالتے ہوئے مقدمے کو کسی اور عدالت میں منتقلی کی جانب دھکیل دیا۔
ترجمان تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ اس سارے بیہودہ تماشے کا مقصد عمران خان اور ان کی وفاشعار اہلیہ کو ناحق قید میں رکھنا اور انصاف کے بنیادی حق سے محروم کرنا ہے جس کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، سرکاری جماعت کے غنڈوں نے اس موقع پر شرانگیزی اور اشتعال کو ہوا دینے کی کوشش کی جسے تحریک انصاف کے کارکنان نے ناکام بنایا، چیف جسٹس قوم کو جواب دیں ان کی ماتحت عدالتوں میں انصاف کے دن دیہاڑے قتلِ عام کے بعد ان کے حلف یا منصب پر قائم رہنے کا کیا جواز باقی ہے۔
پی ٹی آئی کے پارٹی ترجمان نے مزید کہا کہ 9 مئی کے فالس فلیگ آپریشن کے منصوبہ ساز عدالتوں کو انصاف کا مقتل بنا کر ملک و قوم میں شدید اضطراب کو ہوا دے رہے ہیں، بانی چیئرمین کی ہدایات پر مسلسل صبر و ضبط، امن پسندی اور عدلیہ پر اعتماد کا مظاہرہ کررہے ہیں مگر ریاست کی نگاہ میں شرم و حیا کب پیدا ہوگی اور کب آئین و قانون کی کھلی بےحرمتی کا شرمناک سلسلہ روکا جائے گا۔