اسلام آباد: ( نیوز ڈیسک ) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے بانی پی ٹی آئی ملک کی بنیادیں کھوکھلی کرنا چاہتے ہیں، ان کی کوئی سازش کامیاب نہیں ہوگی۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر عطا اللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ ہمیں امداد نہیں، تجارت اور سرمایہ کاری چاہیے، وزیراعظم جہاں بھی جائیں یہی کہتے ہیں ہم کشکول توڑنا چاہتے ہیں، وزیراعظم بیرون ممالک جا کر کہتے ہیں ہمیں سرمایہ کاری چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ایس آئی ایف سی کے تحت عالمی سرمایہ کاروں کیلئے 7 ڈیسک قائم ہوں گے، چائنہ، یو اے ای، سعودی عرب، قطر، یورپی یونین، امریکا اور فارایسٹ کو شامل کیا گیا ہے، ان تمام ڈیسک سے بہت مدد ملے گی اور سرمایہ کاری کو فروغ ملے گا، آپ کو نظر آئے گا جلد معاہدوں پر دستخط ہوں گے اور سرمایہ کاری آئے گی۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ جلد وزیراعظم چین کا دورہ کریں گے، آئی ایم ایف کا وفد بھی یہاں سے مثبت پریس ریلیز جاری کر کے گیا ہے، مہنگائی میں کچھ دنوں میں 17 فیصد کی بڑی کمی آئی ہے، زرمبادلہ کے ذخائر بڑھ رہے ہیں۔
’معیشت ٹیک آف کر رہی ہے‘
انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کی پرائیویٹائزیشن تیزی سے چل رہی ہے، معیشت ٹیک آف کر رہی ہے، دوسری جانب ایک پروپیگنڈا جاری ہے، یہ وہ لوگ ہیں جو کہتے ہیں بانی پی ٹی آئی نہیں تو پاکستان نہیں، آپ اپنے سیاسی مفادات کی خاطر پاکستان کے مفادات کو داؤ پر لگاتے ہیں۔
عطا اللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ ایک جماعت کی جانب سے آئی ایم ایف کے دفتر کے باہر مظاہرے کرائے گئے، بار بار آئی ایم ایف کو کہا گیا پاکستان کے ساتھ تعاون نہ کریں، آپ کی یہ کوششیں سب کے سامنے ہیں، آپ کی آئی ایم ایف والی کاوش کامیاب نہیں ہوئی، ثبوت سب کے سامنے ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ جی ایس پی پلس، سائفر کے حوالے سے بانی پی ٹی آئی نے سازش کی، آپ نے بھرے مجمے میں سائفر کو اٹھایا، ہمارے دشمنوں نے سائفر پر پروگرام کئے، آپ نے کہا تھا سائفر پر کھیلنا ہے، کیا پاکستان کی سلامتی کھیلنے کیلئے ہوتی ہے۔
’عمران خان مظلومیت کا ڈھونگ رچا رہے ہیں‘
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے دوستوں کے دیئے ہوئے تحائف بیچے، اب اپنے آپ کو خود کو شیخ مجیب سے ملا رہے ہیں،کیا وہ بھی تحائف بیچ کر کھا گئے تھے؟ آپ مظلومیت کا ڈھونگ رچا رہے ہیں، مظلوم وہ ہوتا ہے جس نے بلیک مارکیٹ میں تحائف نہ بیچے ہوں۔
لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ سائفر، 190ملین پاونڈ، توشہ خانہ کا کیس آپ کے اوپر ہے، 1971 کو غلط رنگ میں پیش کیا جا رہا ہے کہ اب بھی وہی حالات ہیں، ہم جب 2018 میں گئے تو 5.8 فیصد جی ڈی پی گروتھ تھی، پی ٹی آئی کے دور میں جی ڈی پی گروتھ مائنس میں رہی ہے۔
عطا تارڑ نے کہا کہ عمران خان نے دوست ممالک کے ساتھ سفارتی تعلقات خراب کئے، آپ گھڑی چوری،ف ائلوں کو پہیے لگانے اور سائفر سے کھیلنے میں مصروف تھے، آپ کو ملکی معیشت کی پرواہ نہیں تھی، آج آپ ملک کے ٹوٹنے کی بات کرتے ہیں، آج آپ خود کو مظلوم کہتے ہیں، مظلومیت کہنے سے نہیں ہوتی۔
’ملک ڈیفالٹ نہیں ہوا تو ان کے ارمان ٹوٹے‘
ان کا کہنا تھا کہ ملک ڈیفالٹ نہیں ہوا تو ان کے ارمان ٹوٹے، خواب پاش پاش ہوئے ہیں، یہ سیاسی فائدہ ملک کی سالمیت کو داؤ پر لگا کر اٹھاتے ہیں، پاکستان پر ہماری جان بھی قربان، سیاستدان آتے اور جاتے رہیں گے۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی کوئی سازش کامیاب نہیں ہوگی، ان سے موجودہ حکومت کی کامیابیاں ہضم نہیں ہو رہیں، عمران خان ملک کی بنیادیں کھوکھلی کرنا چاہتے ہیں۔