یاسمین راشد کو واپس جیل بھیج دیا گیا

وکیل کا دباؤ کے تحت ہسپتال سے ڈسچارج کروائے جانے کا الزام

لاہور ( نیوز ڈیسک ) پاکستان تحریکِ انصاف کی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد کو سروسز ہسپتال سے ڈسچارج کرنے کے بعد واپس جیل بھیج دیا گیا۔ اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر یاسمین راشد 5 روز سروسز ہسپتال میں زیر علاج رہیں، ڈاکٹر یاسمین راشد کو پانی کی کمی اور پیٹ میں درد کی شکایت پر سروسز اسپتال لایا گیا تھا، تاہم اب ان کی طبیعت ٹھیک ہے، علاج کے دوران ڈاکٹر یاسمین راشد کی نواسی ان سے ملنے کے لیے اسپتال آئی تھی، اینٹی بائیوٹک کا کورس مکمل ہونے کے بعد ڈاکٹر یاسمین راشد کو جیل بھیج دیا گیا ہے۔
اسی معاملے پر سابق صوبائی وزیر ڈاکٹر یاسمین راشد کے وکیل نے کہا ہے کہ یاسمین راشد کی طبعیت تاحال ناساز ہے، ہسپتال میں مبینہ طور پر صحافیوں کی ملاقات پر پولیس حکام ناراض ہوئے اور انہوں نے یاسمین راشد کو ہسپتال انتظامیہ پر دباؤ ڈلوا کر ڈسچارج کرکے واپس جیل منتقل کردیا۔
واضح رہے کہ تحریک انصاف کی رہنما یاسمین راشد کی جیل میں طبیعت ناساز ہوگئی تھی جس کے بعد انہیں ہسپتال منتقل کر دیا گیا تھا، یاسمین راشد جیل میں بے ہوش ہو گئی تھیں، سخت گرمی کی وجہ سے یاسمین راشد کا جیل میں بلڈ پریشر ہائی ہو گیا تھا،جیل ذرائع کا کہنا تھا کہ بلڈ پریشر ہائی ہونے کی وجہ سے یاسمین راشد جیل میں بے ہوش ہوئیں جنہیں سروسز ہسپتال علاج کیلئے منتقل کیاگیا ۔

یاسمین راشد کے وکیل رانا مدثر نے کہا کہ ڈاکٹر یاسمین راشد کی کل سے جیل میں طبیعت انتہائی خراب ہے اور انہیں علاج کی سہولت نہیں دی گئی، جیل کے سیل میں گرمی کی شدت اور خراب پانی پینے کی وجہ سے کل دوپہر یاسمین راشد کی طبیعت خراب ہوئی تھی ، لگاتار قے اور پیٹ خراب ہونے کے باوجود پی ٹی آئی رہنما کو علاج کی سہولت نہیں دی گئی تھی۔