حملہ کرنے والوں کے چہرے میرے ذہن میں نقش ہیں وہ خواجہ سراءنہیں تھے،رﺅف حسن

پہلے حملہ کرنے والے نے کہا ہم توتمہیں ڈھونڈ رہے تھے اب ملے ہو ،حملہ کرنے والے کوچادروالے نے کوئی تیزدھارآلہ دیا،مسئلے کا حل لوگوں کوراستے سے ہٹانانہیں ساتھ لے کر چلنا ہے،گفتگو

اسلام آباد( نیوز ڈیسک ) پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان رﺅف حسن کا کہنا ہے کہ حملہ کرنے والوں کے چہرے میرے ذہن میں نقش ہیں وہ خواجہ سراءنہیں تھے،حملہ کرنے والوں کو میں بھول نہیں سکتا،پہلے حملہ کرنے والے نے کہا ہم توتمہیں ڈھونڈ رہے تھے اب ملے ہو ۔پی ٹی آئی رہنماءنے اپنے اوپر ہونے والے حملے کے حوالے سے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں ابھی یہ سب کچھ سن ہی رہا تھا کہ پہلے والے نے مجھ پر حملہ کر دیا اور اس کے بعد 3اور لوگ میری طرف لپکے جن میں سے ایک نے چادر اوڑھ رکھی تھی۔
پارٹی ترجمان روف حسن نے بتایا کہ حملہ کرنے والے خواجہ سرانہیں تھے، حملہ کرنے والے کوچادروالے نے کوئی تیزدھارآلہ دیا، وہ میری گردن پر حملے کاارادہ تھالیکن میری مزاحمت پرتیزدھارآلہ چہرے پر لگا۔
رﺅف حسن نے کہا کہ ان پر حملے کی بات نہیں،رویوں کی بات ہے، جس ڈگرپرملک کوڈال دیاگیاہے ہم تباہی کے دہانے پر پہنچ گئے ہیں۔ کوئی امیدکی کرن تو نظرآنی چاہیے۔

ریاست کے ساتھ ایسانہیں کرناچاہیے۔ میرے ساتھ جوکچھ ہوا اس کے بعد مجھے اپنی پارٹی کے لوگ یادآگئے کہ ان کیساتھ کیا کیا ہواہوگا، میں چلاجاتاکوئی بات نہیں ہزاروں لوگ میری جگہ آجاتے۔مسئلے کا حل لوگوں کوراستے سے ہٹانانہیں ساتھ لے کر چلنا ہے۔واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے مرکزی ترجمان دو روز قبل رﺅف حسن نامعلوم افراد کے حملے میں زخمی ہوگئے تھے۔
رﺅف حسن پر اسلام آباد کے جی سیون مرکز میں نامعلوم افراد نے چاقو سے حملہ کیاتھا جس سے وہ زخمی ہوگئے تھے ان چہرے پر زخم آیا اور خون بہنے لگا تھا۔ترجمان پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ وہ گاڑی کی طرف بڑھ رہے تھے تو ایک شخص جو خواجہ سرا معلوم ہوتا تھا انہیں روکا اور حملہ کردیاتھا۔ اس دوران 3 دیگر افراد نے جن میں سے دو خواجہ سرا لگتے ہیں نے بھی روف حسن پر حملہ کیا اور ان کی گردن کو نشانہ بنا کر تیز دھار ہتھیار سے قتل کرنے کی کوشش کی تھی۔
پاکستان تحریک انصاف نے رﺅف حسن پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی تھی۔اپوزیشن لیڈر عمر ایوب اور بیرسٹر گوہر سمیت دیگر رہنماﺅں کا کہنا تھا کہ روف حسن پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں، مرکزی ترجمان پر حملہ ناقابل قبول ہے۔ روف حسن پر حملہ انتہائی سنجیدہ معاملہ ہے۔پی ٹی آئی ترجمان پر حملے کے پولیس نے تحقیقات کیلئے 3رکنی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دیدی گئی تھی۔
سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی)کی قیادت میں تشکیل دی گئی ٹیم کو آئی جی سید علی ناصر رضوی نے نوٹیفائی کیا تھا ۔پولیس ترجمان کے مطابق مختلف ذرائع سے اکٹھے کئے گئے حملے کے 7 سے 8 ویڈیو کلپس کو فرانزک معائنے کیلئے ایف آئی اے کو بھجوا دئیے گئے تھے۔پولیس نے فوٹیج اور ویڈیوز کا بھی جائزہ لیا لیکن اس میں حملہ آوروں کے چہرے واضح نہیں ہیں۔مشتبہ افراد کی نشاندہی کرنے اور حملہ آوروں کی شناخت کیلئے علاقے کی جیو فینسنگ کی جا رہی ہے۔