قدرتی وسائل سے مالامال صوبے کی قسمت کا فیصلہ وزیراعلیٰ کی غیرموجودگی میں قابل قبول نہیں، بیرسٹر سیف

وفاقی حکومت کا خیبر پختونخوا سے تعصب انتہا کو پہنچ گیا، اسی لیے اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلٹیشن کونسل اپیکس کمیٹی اجلاس میں نمائندگی سے محروم کیا گیا۔ مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا

پشاور ( نیوز ڈیسک ) خیبرپختونخوا حکومت نے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کو ایس آئی ایف سی ایپکس کمیٹی اجلاس میں مدعو نہ کیے جانے پر سخت ردعمل دے دیا۔ اپنے ایک بیان میں مشیر خیبرپختونخوا حکومت بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت کا خیبر پختونخوا سے تعصب انتہا کو پہنچ گیا، اسی لیے اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلٹیشن کونسل اپیکس کمیٹی اجلاس میں نمائندگی سے محروم کیا گیا اور وزیراعظم ہاؤس میں منعقدہ کونسل اجلاس میں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کو مدعو نہیں کیا گیا جب کہ اسپیشل انویسٹمنٹ کونسل اجلاس میں خیبر پختونخوا کے علاوہ تمام صوبوں کے وزرائے اعلیٰ مدعو ہیں، قدرتی وسائل سے مالامال صوبے کی قسمت کا فیصلہ وزیراعلی کی غیر موجودگی میں قابل قبول نہیں۔
اسی حوالے سے مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلام کا کہنا ہے کہ ایس آئی ایف سی ایپکس کمیٹی کا 10 واں اجلاس وزیراعظم کی زیر صدارت طلب کر لیا گیا ہے، ایس آئی ایف سی کے دسویں اجلاس میں تمام وزرائے اعلیٰ کو بلایا گیا ہے لیکن وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کو دعوت نہیں دی گئی، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کے علاوہ تمام وزرائے اعلیٰ کو مدعو کرنا ایک امتیازی سلوک ہے اور فیڈریشن کے اصول کے خلاف ہے۔
بتایا جارہا ہے کہ 21 مارچ کو خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کی ایپکس کمیٹی کا تعارفی اجلاس اسلام آباد میں وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ہوا تھا، اس وقت اجلاس میں وفاقی وزرا، چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ اور عسکری قیادت بھی شریک ہوئی تھی، سابق نگران وزیراعظم سمیت سابق نگران کابینہ نے اجلاس میں خصوصی شرکت کی، اجلاس میں نگران دور حکومت میں ایس آئی ایف سی کی کارکردگی پر تفصیلی بریفنگ دی گئی تھی، وزیراعظم نے اجلاس کے شرکا کو آئی ایم ایف کے ساتھ ہونے والے مذاکرات سے آگاہ کیا اور معیشت کی بحالی کیلئے معاشی ٹیم کا پلان بھی ایس آئی ایف سی کے سامنے رکھا تھا۔
وزیر اعظم نےاجلاس میں کہا تھا کہ اس پلیٹ فارم کا مقصد بیرون ملک سرمایہ کاروں کو سرمایہ کاری کی طرف راغب کرنا ہے، آج کے اجلاس میں مختلف سیاسی جماعتوں کے منتخب نمائندے اور عسکری قیادت موجود ہے، یہ اس بات کا واضح پیغام ہے کہ ملکی ترقی کیلئے ہم سب اکٹھے ہیں، معیشت کو بہت بڑے چیلنجز درپیش ہیں، وفاق معاشی بحران سے اکیلے نہیں نمٹ سکتا، چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ اپنی انا اور اختلافات ختم کریں اور مل کر ملک کو بنائیں، بہت جلد ملکی معیشت اپنے پاؤں پر کھڑی ہوگی اور ہم اپنے مقاصد میں کامیاب ہوں گے۔