تحریک انصاف کے ورکرز کو جیو فینسنگ کے ذریعے راتوں رات پکڑنے والوں نے ابھی تک ان حملہ آوروں کو کیوں نہ پکڑا، اسلام آباد پولیس کیس کو خراب کر رہی ہے۔ سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی عمر ایوب کی پریس کانفرنس
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) پاکستان تحریک انصاف نے پارٹی کے مرکزی ترجمان رؤف حسن پر حملے کی ایف آئی آر مسترد کرتے ہوئے جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ کردیا۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان نے کہا کہ کل شام سوا پانچ بجے پی ٹی آئی سیکرٹری انفارمیشن ایک نجی چینل سے باہر آئے، ان پر ایک قاتلانہ حملہ ہوا جو کہ پہلی بار نہیں ہوا، ایک روز پہلے بھی حملہ ہوا جس کو رپورٹ کیا جانا چاہیے تھا، کل جو قاتلانہ حملہ ہوا اللہ نے روف حسن کو ایک دوسری زندگی دی، مارنے والوں نے کوئی کسر نہیں چھوڑی تیز دھار آلے سے ایک پوری سائد چیر ڈالی، رؤف حسن کہ شہ رگ کاٹنے کی کوشش کی گئی لیکن اللہ رب العزت نے رؤف حسن کو محفوظ رکھا۔
ان کا کہنا ہے کہ اسلام آباد پولیس رؤف حسن کے کیس کو خراب کر رہی ہے، ہم اس واقعے کی ایف آئی ار کو مسترد کرتے ہیں، پاکستان تحریک انصاف کے خلاف پولیس فوری متحرک ہوجاتی ہے لیکن ابھی تک رؤف حسن پر حملہ آوروں تک ان کی رسائی نہیں ہوسکی، تحریک انصاف کے ورکرز کو جیو فینسنگ کے ذریعے راتوں رات پکڑنے والوں نے ابھی تک ان حملہ آوروں کو کیوں نہ پکڑا۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ جس جیو فینسنگ کی بنیاد پر تحریک انصاف کے ورکرز گرفتار کیے گئے راہنما گرفتار کیے گئے ان پر ناجائز مقدمات بنائے گئے اسی جیو فینسنگ کو استعمال کرکے روف حسن پر حملے کے ملزمان گرفتار کیے جاسکتے ہیں لیکن 24 گھنٹے گزرنے کے باوجود کچھ نہیں کیا گیا، جوڈیشل کمیشن اس حملے کی تحقیقات کرائے، خدانخواستہ یہ وبا آگے پھیل سکتی ہے، آئندہ ہمارے کسی بھی رہنما کے خلاف حملہ ہوا تو پورے پاکستان میں احتجاج شروع کریں گے۔
عمر ایوب کا کہنا ہے کہ پاکستان میں اس وقت لاقانونیت ہے، ایسی صورتحال میں سرمایہ کاری نہیں آتی ہوتی، اسلام آباد پولیس کے لوگ جرائم میں ملوث ہیں، اس وقت اسلام آباد پولیس کے لوگ رشوت اکٹھے کرنے میں لگے ہوئے ہیں، اسلام آباد پولیس کے لوگ چوکیوں اور ناکوں پر رشوت خوری میں مصروف ہیں اور جرائم روکنے پر کوئی توجہ نہیں۔