واقعے کی ویڈیوز کو فرانزک لیب اور نادرا میں بھجوادیا ہے، حکومت پوری سنجیدگی سے اس واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ وزیر قانون کا سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ پی ٹی ائی رہنماء رؤف حسن پر حملے کی تفتیش کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔ تفصیلات کے مطابق سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ رؤف حسن کے ساتھ جو واقعہ پیش آیا اس پر افسوس ہے، حکومت پوری سنجیدگی سے اس واقعے کی پوری تحقیقات کر رہی ہے، رؤف حسن کے بیان پر ایف آئی آر درج کرلی گئی، پولیس کی اسپیشل انویسٹی گیشن ٹیم بھی کارروائی کررہی ہے، رؤف حسن نے کہا ان کے ملنے والوں کیساتھ بھی7دن قبل واقعہ ہوا تھا، جو ویڈیوز ہیں ان کو فرانزک لیب اور نادرامیں بھجوادیا ہے۔
وفاقی وزیر قانون کا کہنا ہے کہ ہمیں تاریخ سے سبق سیکھنے کی ضرورت ہے، سیاسی لوگوں کو جیلوں میں ہونے پر ہمیں کوئی خوشی نہیں، سیاست میں پاور گیم کے ساتھ خدمت بھی ہے، ہمیں بادام کھا کر اپنی یادداشت درست رکھنا چاہیئے، قانون کی حکمرانی کیلئے چیف جسٹس کی کاوشیں ہمارے سامنے ہیں، معزز چیف جسٹس کے ساتھ ماضی میں جو ہوا وہ ہمیں نہیں بھولنا چاہیئے، لوگوں نے یہ بھی دیکھا کہ حنیف عباسی اور رانا ثناءاللہ کے ساتھ کیا کچھ ہوا، ایسا نہیں ہونا چاہیئے کہ کبھی کسی وزیراعظم کو تختہ دار پر لٹکادیں۔
ادھر وفاقی پولیس کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء رؤف حسن پر حملے کی تحقیقات کے لیے سپیشل انویسٹی گیشن ٹیم تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، ایس آئی ٹی کی سربراہی ایس ایس پی انویسٹی گیشن کریں گے، اپنی تحقیقات کے دوران ایس آئی ٹی سارے معاملے کا بغور جائزہ لے گی، اس مقصد کے لیے وفاقی پولیس نے سی سی ٹی وی ڈیٹا اکٹھا کر لیا ہے۔
بتایا گیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی ترجمان رؤف حسن پر حملے کا مقدمہ درج ہوچکا ہے، ترجمان پاکستان تحریک انصاف رؤف حسن پر حملے کے حوالے سے اسلام آبادپولیس نے مقدمہ درج کیا ، مقدمہ تھانہ آبپارہ میں رؤف حسن کی مدعیت میں درج کیا گیا، مقدمے میں 4 نامعلوم خواجہ سراؤں کو نامزد کیا گیا، ایف آئی آر کے متن میں رؤف حسن کی جانب سے کہا گیا ہے کہ پروگرام کی ریکارڈنگ کے لیے جی سیون سیکٹر میں نجی ٹی وی چینل کےدفتر گیا، پروگرام کی ریکارڈنگ کے بعد جب نکلا تو 4 ملزمان نے حملہ کردیا، ملزمان بظاہر خواجہ سرا نظر آ رہے تھے، ملزمان نے قتل کی نیت سے مجھ پر حملہ کیا، حالاں کہ میری کسی سے کوئی ذاتی رنجش نہیں ہے، میرے اوپر حملہ منصوبہ بندی کے تحت کیا گیا، حملہ کرنے والے ملزمان کو گرفتار کر کے قانون کے مطابق کاروائی عمل میں لائی جائے۔