پارلیمنٹ ہاوس ہے موچی دروازہ یا ڈی چوک نہیں ،گیلری میں مہمانوں کی تعداد کم ہونی چاہیے،خواجہ آصف

ایوان کی گیلری میں بیٹھے ہوئے لوگ جب نعرے لگاتے ہیں تو یہ ایوان کی توہین ہے، پارلیمنٹ سے متعلق میرا خدشہ سکیورٹی کا ہے،قومی اسمبلی اجلاس میں خطاب

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ ہاوس ہے موچی دروازہ یا ڈی چوک نہیں ،گیلری میں آئے مہمانوں کی تعداد کم ہونی چاہیے، ایوان کی گیلری میں بیٹھے ہوئے لوگ جب نعرے لگاتے ہیں تو یہ ایوان کی توہین ہے۔مسلم لیگ ن کے سینئر رہنماءنے قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ پارلیمنٹ سے متعلق میرا خدشہ سکیورٹی کا ہے۔
ایک پارٹی سے منسلک لوگ ایوان میں آئے اور نعرے لگائے۔ ایوان میں ایسا کبھی نہیں ہوا کہ گیلری میں سیکڑوں لوگ بیٹھ کر نعرے بازی کریں، یہ نہیں ہوسکتا کہ میں اپنی تقریر کیلئے سیالکوٹ سے لوگ بلاکر نعرے بازی کرواں۔وزیر دفاع خواجہ آصف نے سپیکر قومی اسمبلی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میری آپ سے اور سیکیورٹی سٹاف سے درخواست ہے کہ گیلری میں مہمان ضروری آئیں لیکن ان کی تعداد کم کی جائے۔
یہ کوئی موچی دروازہ یا ڈی چوک نہیں۔ جہاں ہم لوگ اپنے سپورٹر بلواکر نعرے لگوائیں، ہمیں ایوان کی عزت اور تکریم کا خیال کرنا چاہیے، اس سلسلے میں کئی بار آپ کے آفس بھی آیا ہوں لیکن اس پر عمل نہیں ہوا۔سپیکر قومی اسمبلی سردارایازصادق نے خواجہ آصف کے خطاب پرکہا کہ آپ نے مجھے متعدد بار یاد دہانی کروائی ہے اور میں نے اس پر ایکشن بھی لیا ہے، میں نے کئی بار زبانی کہا لیکن 14 تاریخ کو تحریری طور پر لکھ کر دیا کہ لوگوں کو چیک کیا جائے۔
سپیکر نے کہا کہ خواجہ آصف کے خدشات بالکل درست ہیں، جہاں آپ لوگ کی گاڑیاں کھڑی ہوتی ہیں، وہاں لوگ انٹریو لینے آجاتے ہیں اور ممبران کو روکتے ہیں جب کہ لفٹ کے دوران بھی لوگ پارلیمنٹرین کو روکنے کی کوشش کرتے ہیں، جس پر ہم نے واضح ہدایات جاری کی ہیں کہ اس معاملے کو چیک کیا جائے، اس سلسلے میں وزارت داخلہ اور آئی جی اسلام آباد سے بھی بات کی ہے، ہم اس حوالے سے سخت کارروائی کریں گے۔