ہمارے ساتھ جو زیادتیاں ہونی تھیں ہوچکیں، عوام اصل جمہوری لوگوں کو جان چکے، آج بھی شہبازشریف کے پاس عوامی اکثریت نہیں، ایسا ہائبرڈ سسٹم بنایا گیا نہ اپوزیشن ہے نہ حکومت، چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹرگوہرخان
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹرگوہرخان نے کہا ہے کہ عمران خان ملک کی خاطر تمام زیادتیاں معاف کرنے کو تیار ہے، ہمارے ساتھ جو زیادتیاں ہونی تھیں ہوچکیں، عوام اصل جمہوری لوگوں کو جان چکے،آج بھی شہبازشریف کے پاس عوامی اکثریت نہیں، ایسا ہائبرڈ سسٹم بنایا گیا نہ اپوزیشن ہے نہ حکومت۔ پی ٹی آئی ایکس کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹرگوہرخان نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ کیا ان کی اٹھارہ مہینے کی حکومت ان کو یاد نہیں، ہماری خواتین جو پکڑی جارہی تھیں ان کو یاد نہیں کیا بشریٰ بی بی کا توشہ خانہ سے دور دور تک کوئی تعلق ہے آپ نے ان کو پندرہ سال کی سزا دی۔
ڈان لیکس والے آپ تھے سپریم کورٹ پر حملہ کرنے والے آپ تھے، پانامہ میں نام والے آپ تھے میموگیٹ والے یہ تھے شہباز شریف کے پاس آج بھی اکثریت نہیں یہ جعلی حکومت ہے یہ خواجہ آصف تو اقامہ والا یہ تو دبئی جاکے کام کرے گا، ہمارے لوگ کیا کریں گے، ڈان لیکس اور پانامہ لیکس والے یہ ہیں، وکیلوں والا یونیفارم پہن کر کیس کرنے والا نواز شریف تھا، آج بھی نواز ، شہباز کے پاس عوامی اکثریت نہیں، یہ ایسا ہائبرڈ سسٹم بنایا ہے نہ اپوزیشن نہ حکومت۔
گوہرخان نے کہا کہ 175 سیاسی جماعتوں میں سے صرف پی ٹی آئی سے نشان چھینا گیا، پی ٹی آئی جیسے صاف شفاف پارٹی انتخابات کسی جماعت نے تاریخ میں نہیں کروائے، عمران نیازی اس ملک کی خاطر اپنے اوپر ہوئی تمام زیادتیاں معاف کرنے کو تیار ہے، آپ نے ہمارا نشان چھینا لیکن اللہ کے فضل وکرم سے عوام نے ساتھ نہیں چھوڑا، عوام نے عمران خان کے امیدواروں کے نشانات پہچانے اور عمران خان کو اکثریت دی۔
بیرسٹرگوہر خان نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں پاکستان میں رول آف لاء ہو سب کے لیے انصاف ہو جہاں ججوں کے کمروں میں کیمرے نہ لگے ہوں ہم ملک وقوم کی خاطر آگے بڑھنا چاہتے ہمارے ساتھ جو زیادتیاں ہونی تھیں ہو چکیں اور پاکستان کی عوام اچھی طرح جان چکے اصل جمہوری لوگ کون ہیں۔ عمر ایوب خان 22 سال سے ایوان کا حصہ ہیں۔ ان پر کبھی کوئی کرپشن کا الزام نہیں لگا۔
یہی وجہ ہے کہ عمران خان صاحب نے انہیں لیڈر آف اپوزیشن مقرر کیا۔ ہمیں ان پر فخر ہے! صدر کے خطاب پر بحث ایک آئینی تقاضا ہے۔ اس کا آغاز اپوزیشن کا استحقاق ہے۔ فارم 47 زدہ جعلی حکومت کے ایک وزیر نے ایوان میں قائد حزب اختلاف کے متعلق جس نوعیت کی زبان استعمال کی اس کی شدید مذمت کرتے اور سپیکر سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اسے ایوان سے حذف کیا جائے۔