سنی اتحاد کونسل نے اسپیکر کو چئیرمین پی اےسی کیلئے شیخ وقاص اکرم کا نام بھیج دیا

چئیرمین پی اےسی کیلئے شیخ وقاص اکرم کا نام بانی پی ٹی آئی عمران خان کی منظوری کے بعد بھیجا گیا ہے

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) سنی اتحاد کونسل نے چئیرمین پی اےسی کیلئے پی ٹی آئی رہنماء رکن قومی اسمبلی شیخ وقاص اکرم کا نام اسپیکر قومی اسمبلی کو بھیج دیا۔ پی ٹی آئی ایکس پر جاری بیان میں کہا گیا کہ ‏چئیرمین سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا کی جانب سے اسپیکر قومی اسمبلی کو چئیرمین پبلک اکاونٹ کمیٹی کے لئے شیخ وقاص اکرم کا نام بجھوا دیا گیا۔
مزید برآں سنی اتحاد کونسل نے الیکشن کمیشن سے فارم47 والے اراکین کو بھی ڈی نوٹیفائی کرنے کا مطالبہ کردیا۔ سنی اتحاد کونسل کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس پارلیمنٹ ہاس کی اپوزیشن لابی میں ہوا، اجلاس میں عمر ایوب، زرتاج گل، علی محمد خان، ثنا اللہ مستی خیل، شاندانہ گلزار، زین قریشی، شہرام ترکئی اور دیگر نے شرکت کی۔
اجلاس میں شرکا نے کہا کہ الیکشن کمیشن فارم47 والے اراکین کو بھی ڈی نوٹیفائی کرے۔

اجلاس میں بجلی لوڈشیڈنگ، آزادکشمیر مظاہرے ، بدترین معاشی صورتحال، گندم اسکینڈل اور کسانوں سے ہونے والی ذیادتیوں کو فلور پر اجاگر کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں سنی اتحاد کونسل کی پارلیمانی پارٹی میں سپریم کورٹ کی مخصوص نشستوں کے حوالے فیصلے کو بھی سرایا گیا۔ دوسری جانب الیکشن کمیشن نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین کو معطل کر کے نوٹیفکیشن جاری کردیا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق قومی اسمبلی سے اضافی مخصوص نشستوں پر 22 منتخب ارکان معطل کی گئی ہے۔ قومی اسمبلی میں 19خواتین اور 3 اقلیتی ارکان معطل کیے گئے، خیبر پختونخوا اسمبلی سے اضافی مخصوص نشستوں پر منتخب 25 ارکان کی رکنیت معطل کی گئی ہے ، خیبر پختونخوا اسمبلی سے اضافی نشستوں پر منتخب 21 خواتین اور 4 اقلیتی ارکان ،پنجاب اسمبلی سے اضافی مخصوص نشستوں پر منتخب 27 ارکان معطل ہوئے ہیں۔
پنجاب اسمبلی سے اضافی مخصوص نشستوں پر منتخب 24 خواتین اور 3اقلیتی رکن معطل ہوئے۔ سندھ اسمبلی سے مخصوص نشستوں پر منتخب 3 ارکان معطل ہوئے ۔ سندھ اسمبلی سے مخصوص نشستوں پر منتخب 2 خواتین اور 1اقلیتی رکن ، قومی اسمبلی میں خیبر پختوا سے مسلم لیگ (ن) کی مخصوص نشست پر منتخب 4 جمعیت علما اسلام ف کی 2، پی پی پی کی 2 خواتین ارکان کی رکنیت معطل ہوئی ۔
قومی اسمبلی میں مخصوص نشست پر پنجاب سے منتخب پیپلز پارٹی کی 2، مسلم لیگ (ن) کی 9 خواتین ارکان کی رکنیت معطل ہوئی جبکہ ۔ قومی اسمبلی میں اقلیتی نشست پر منتخب مسلم لیگ (ن) ، پیپلز پارٹی اور جے یو ائی کا ایک ایک رکن معطل ہوا۔اسی طرح خیبر پختونخوا اسمبلی میں جمعیت علما اسلام (ف) کی 8، مسلم لیگ (ن) کی 6، پیپلز پارٹی کی 5، پی ٹی آئی پارلیمنٹرین اور عوامی نیشنل پارٹی کی ایک ایک رکن معطل ہوئی ۔
پنجاب اسمبلی سے مسلم لیگ( ن) کی مخصوص نشست پر منتخب 21 پیپلز پارٹی ، استحکام پاکستان پارٹی اور پاکستان مسلم لیگ کی ایک ایک خواتین رکن کی رکنیت معطل ہوئی۔پنجاب اسمبلی میں مسلم لیگ (ن) کے 2 اور پیپلز پارٹی کے ایک اقلیتی ممبر کی رکنیت معطل ہوئی، سندھ اسمبلی سے پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کی ایک ایک خاتون ممبرکی رکنیت معطل ہوئی، سندھ اسمبلی سے پیپلز پارٹی کے ایک اقلیتی رکن کی رکنیت معطل ہوا ۔