اسلام آباد: ( نیوز ڈیسک ) ڈسٹرکٹ اینڈسیشن کورٹ اسلام آباد میں وفاقی وزیر احسن اقبال کی جانب سے مرادسعید کے خلاف ہتک عزت کیس میں اہم پیشرفت ہوئی۔ عدالت نے مرادسعید کی جانب سے مسلسل غیرحاضر ہونے اور وکیل کے پیش نہ ہونے پر کارروائی یکطرفہ چلانے کا فیصلہ سنادیا، مرادسعید کے خلاف ہتک عزت کیس کی سماعت ایڈیشنل سیشن جج حسینہ ثقلین نے کی، وفاقی وزیر احسن اقبال اپنے وکیل قیصر امام کے ساتھ عدالت میں پیش ہوئے۔
عدالت نے آئندہ سماعت پر تین گواہان کو بیان ریکارڈ کرانے کے لئے عدالت میں طلب کرلیا، مرادسعید کے خلاف ہتک عزت کیس کی سماعت 23 مئی تک ملتوی کر دی گئی۔
احسن اقبال نے ملتان تا سکھر موٹروے منصوبے میں رشوت کا الزام لگانے پر مرادسعید کے خلاف ہتک عزت کی کارروائی کے لئے عدالت سے رجوع کیا ہے، ہتک عزت کیس میں احسن اقبال نے اپنا بیان عدالت میں ریکارڈ کروا دیا۔
احسن اقبال نے بیان میں کہا کہ تعلیم کے لحاظ سے مکینکل انجینئر اور ایم بی اے ہوں، پانچ بار ممبر قومی اسمبلی رہ چکا ہوں، موجودہ حکومت میں وفاقی وزیر ہوں، مراد سعید نے میرے خلاف جھوٹی مہم شروع کی جس سے میری ساکھ کو نقصان پہنچا ہے۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ 2019ء میں دوران پریس کانفرنس مراد سعید نے مجھ پر ملتان سکھر موٹروے میں کرپشن کا الزام لگایا، مراد سعید نے الزام لگایا کہ میں نے 70 ارب روپے بطور رشوت وصول کئے، غیر مشروط معافی کے ساتھ مراد سعید 10 ارب روپے ہرجانہ بھریں۔