یہی فارم 47 اور اب یہی حکومت ہے مذاکرات اسی سے کرسکتے آگے کچھ نہیں

پی ٹی آئی نے مسلم لیگ ن سے بات نہیں کرنی تو پیپلزپارٹی سے کرلیں، جوڈیشل کمیشن بنتے رہیں گے کبھی فیصلہ ہوتے نہیں دیکھا، سینیٹر فیصل واوڈا کی گفتگو

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) سینئر سیاستدان اور سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ یہی فارم 47 اور یہی حکومت ہے مذاکرات اسی سے کرسکتے، آگے کچھ نہیں، جوڈیشل کمیشن بنتے رہیں گے کبھی فیصلہ ہوتے نہیں دیکھا، ، پی ٹی آئی نے مسلم لیگ ن سے بات نہیں کرنی تو پیپلزپارٹی سے کرلیں۔ انہوں نے نجی نیوز چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن میں دھاندلی تو ایک معمول ہے، دھاندلی ہر الیکشن میں ہوتی ہے، دھاندلی 2008 سے 2018 کے الیکشن میں بھی ہوئی، جوڈیشل کمیشن بنتے رہیں گے کبھی فیصلہ ہوتے نہیں دیکھا، ہاں کمیشن لوگوں کی جیبوں میں جاتے دیکھا، یہی نوکری ہے، یہی فارم 47ہے اور یہی چھولے ہیں، یہی حکومت ہے اسی کے ساتھ لین دین کیلئے مذاکرات کرسکتے ہیں ، اس کے آگے کچھ نہیں ہے، میں حکمران اتحاد یا اپوزیشن کا حصہ نہیں ہوں،میں نے لکھ کر دے دیا کہ میں آزاد ہوں، مہربانی رانا ثناء اللہ نے مجھے اپنے گروپ کا آدمی کہا۔
فیصل واوڈا نے کہا کہ پی ٹی آئی کیلئے پہلے باجوہ صاحب برے تھے، پھران کو کہا ایکسٹینشن لے لو، الیکشن بھی کروا دو۔ پھر پی ٹی آئی امریکا، سعودی عرب اور ایوان کے ساتھ آئسولیشن میں گئی، آپ کیا کرنا چاہتے تھے؟فیصل واوڈا نے کہا کہ آئی ایم ایف سے پروگرام ہوگا تو مشکلات مزید بڑھیں گی، پی ٹی آئی نے مسلم لیگ ن سے بات نہیں کرنی تو پیپلزپارٹی سے کرلیں۔
پی ٹی آئی کے رہنماء شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن ہمارا پہلے دن مطالبہ رہا ہے، 9مئی کے حوالے سے گرفتاریاں، جرم تشدد جوپچھلے سال سے ہورہا ہے، اس میں نکلنے کا یہی راستہ ہے کہ جوڈیشل کمیشن بنایا جائے، کمیشن میں غیرجانبدار لوگ بیٹھیں، فیصلہ کریں کہ اس واقعے میں بے گناہ کون ہے؟ورنہ یہ خلش اور نفرتیں بڑھیں گی، 9مئی تک اس چیزکو بندہونا چاہیے تھالیکن مزید ہوا دینے کی کوشش کی گئی۔باقی ہم اسمبلیوں میں چھولوں کیلئے نہیں آئے، ہم سب سے بڑی پارٹی ہیں، ہمارا مینڈیٹ چوری کرکے 47فارم کے ذریعے بٹھایا گیا۔ چیزیں ٹھیک کرنے کا راستہ جوڈیشل کمیشن ہے۔جب عوام فارم 47والوں سے حساب لیں گے تو لگ پتا جائے گا۔ہم جعلی فارم 47والوں سے کبھی بات نہیں کریں گے۔