لاہور: ( نیوز ڈیسک ) لاہور میں وکلاء پر پولیس تشدد اور گرفتاری کیخلاف بار ایسوسی ایشنز کی کال پر آج ملک بھر میں وکلاء کی ہڑتال جاری ہے۔
وکلاء رہنماؤں نے لاہور ہائیکورٹ بار میں آج مذمتی جنرل ہاؤس اجلاس طلب کر رکھا ہے،وکلا کے ممکنہ احتجاج کے پیش نظر لاہور ہائیکورٹ میں سکیورٹی سخت کر دی گئی، وکلا کی گاڑیوں کے داخلہ پر بھی پابندی لگا دی گئی۔
سکیورٹی آفیسر کے مطابق کسی وکیل کی گاڑی لاہور ہائیکورٹ کے اندر پارک نہیں ہوگی، لاہور ہائیکورٹ کے باہر واٹر کینن پہنچا دی گئی، پولیس کی اضافی نفری ہائیکورٹ کے اندر اور باہر تعینات ہے۔
علاوہ ازیں ملک کے دیگر شہروں میں بھی وکلاء پر تشدد کے خلاف عدالتوں کا بائیکاٹ کیا گیا ہے۔
کراچی بار ایسوسی ایشن کےعہدیداروں نے سٹی کورٹ میں داخل ہونے والے تمام دروازوں پر تالے ڈال دیئے، کورٹ کے اندر تمام دکانیں، کیفے ٹیریا بند ہیں، کراچی بار کے صدر نے واقعے کے خلاف چاروں ڈسٹرکٹ ججز کو عدالتی امور معطل رکھنے کیلئے خط لکھا ہے جبکہ ملیر ڈسٹرکٹ کورٹ و دیگر عدالتوں میں روٹین کے مطابق کام جاری ہے۔
گوجرانوالہ بار میں بھی ہڑتال جاری ہے، صدر بار عامر منیر کا کہنا تھا کہ وکلاء پر تشدد، آنسو گیس اور شیلنگ کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔
پشاور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کی ہڑتال پر آج صوبہ بھر کی عدالتوں میں وکلاء پیش نہیں ہوئے، پشاور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ گرفتار وکلاء کو فوری رہا کر کے ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی جائے۔
واضح رہے کہ پولیس کے تشدد اور احتجاجی وکلاء کی گرفتاریوں کے خلاف پاکستان بار کونسل نے آج ملک گیر ہڑتال کا اعلان کررکھا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز عدالتوں کی منتقلی اور وکلاء پر دہشتگردی کے مقدمات کے خلاف لاہور ہائی کورٹ کے باہر لاہور بار ایسوسی ایشن نے ریلی نکالی تھی، مطالبات کی منظوری کیلئے وکلاء نے لاہور ہائی کورٹ کی عمارت میں داخل ہونے کی کوشش کی جس پر مظاہرین اور پولیس کے درمیان تصادم شروع ہوگیا۔