کورکمانڈر ہاؤس تک کتنے ناکے لگے ہوتے ہیں، 9 مئی کو پولیس کہاں تھی؟

1947 سے لے کر 2014تک سارے کمیشن بنائے جائیں، لیکن اگر لندن پلان کے تحت ایک ہی جماعت کو ٹارگٹ کرکے، عمران خان اور ساتھیوں کو پابند سلاسل کرکے ، پارٹی کا نشان لیا گیا، اس کا بھی کمیشن بنا لیں، پھر 45سال بعد یہ نہیں کہنا کہ بھٹو کو غلط پھانسی ہوئی تھی، لطیف کھوسہ

لاہور ( نیوز ڈیسک ) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء سردار لطیف کھوسہ نے سوال کیا ہے کہ کورکمانڈر ہاؤس تک کتنے ناکے لگے ہوتے ہیں، 9 مئی کو پولیس کہاں تھی؟۔ نجی نیوز چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ معافی ان کو مانگنی چاہئے جو معافی کے طلبگار ہیں، 35سال ملک میں مارشل لاء لگائے رکھے، جتنی آئین کی تضحیک کی گئی وہ کسی اور ادارے نے نہیں کی۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی تو پہلے دن سے کہہ رہی کہ 9 مئی واقعات کی جوڈیشل انکوائری کروا لیں، ہم نے سپریم کورٹ میں بھی کہا ہوا ہے کہ سپریم کورٹ کے حاضر سروس ججز انکوائری کریں، اب ڈی جی آئی ایس پی آر بھی کہہ رہے ہیں تو پھر دیر کس بات کی ہے؟جوڈیشل انکوائری کریں تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائے۔
1947 سے لے کر 2014تک سارے کمیشن بنائے جائیں، لیکن اگر لندن پلان کے تحت ایک ہی جماعت کو ٹارگٹ کرکے، عمران خان اور ساتھیوں کو پابند سلاسل کرکے ، پارٹی کا نشان لیا گیا، اس کا بھی کمیشن بنا لیں، پھر 45سال بعد یہ نہیں کہنا کہ بھٹو کو غلط پھانسی ہوئی تھی؟ ہمارا مطالبہ ہے کہ عمران خان سیاسی قیدی ہے اس کو رہا کیا جائے۔

9 مئی کو پولیس کہاں تھی؟ کورکمانڈر ہاؤس تک کتنے ناکے لگے ہوتے ہیں۔ مزید برآں چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت عوام کے ووٹ سے بنے انتخابات صاف شفاف ہونے چاہئیں، حکومت جائے تو عوام کی مرضی سے ہم آئین میں ترامیم کے حامی لیکن کسی فرد واحد کے لیے ترمیم کی مخالفت کرتے ہیں۔ کل کی پریس کانفرنس میں انتخابات کے اعداد و شمار فارم 47 کے مطابق بتائے گئے، ہم 180 سیٹیں جیتے ہمارے پاس قومی اسمبلی میں دو تہائی اکثریت ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کو سازشی ٹولہ کہا گیا ہم ان الفاظ کی سخت مذمت کرتے ہیں ۔پی ٹی آئی سب سے مقبول پارٹی ہے اس وقت چاروں صوبوں میں واحد نمائندہ جماعت پی ٹی آئی ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے سی سی ٹی وی فوٹیج لے آؤ کس نے عمران خان کو اغواء کیا، عوام کے سامنے رکھو، کل جو الزامات لگائے گئے ہم ان کو مسترد کرتے ہیں، جس نے ہمیں انتشاری ٹولہ کہا ہم ان سے کہتے آپ معافی مانگیں۔