شیر افضل مروت آؤٹ، پی ٹی آئی کا چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کیلئے نئے نام کا باقاعدہ اعلان

ہمارے اُمیدوار شیخ وقاص اکرم ہیں، عمران خان نے ان کے نام کی منظوری دے دی۔ ترجمان تحریک انصاف رؤف حسن

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) پاکستان تحریک انصاف نے چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے عہدے کیلئے نئے نام کا باقاعدہ اعلان کردیا۔ سیکریٹری اطلاعات پی ٹی آئی رؤف حسن نے بتایا ہے کہ پی ٹی آئی کی جانب سے چیئرمین پی اے سی کا نام فائنل ہوچکا ہے، اس عہدے کے لیے ہمارے اُمیدوار شیخ وقاص اکرم ہوں گے، پارٹی قائد عمران خان نے ان کے نام کی منظوری دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے 3 لوگوں کو مذاکرات کا حق دیا ہے، جس نے بھی مذاکرات کرنے ہیں وہ ان سے رابطہ کرے گا، جس کے لیے ہماری صرف 2 ہی شرائط ہیں، جن میں سے ایک تو یہ ہے کہ ملک کو آئین اور قانون کے مطابق چلایا جائے اور دوسرا یہ لوگ سیاست سے باہر نکلیں کیوں کہ سیاست ان کی ڈومین نہیں ہے۔ ایک سوال کے جواب میں رؤف حسن نے جواب دیا کہ ہم لوگ اسمبلیاں چھوڑنے کی غلطی نہیں کریں گے، لوگوں نے ہمیں ووٹ دیا ہے، حامد رضا صاحب نے جذباتی ہو کر بیان دے دیا تھا۔
بتاتے چلیں کہ پی ٹی آئی نے چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے لیے پہلے رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت کے نام کا اعلان کیا تھا تاہم کہا جا رہا ہے کہ شیر افضل مروت کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چئیرمین نہ بنانے کے پیچھے ان کا سعودی عرب سے متعلق بیان وجہ بنی ہے، تحریک انصاف کے قائد عمران خان سعودی عرب سے تعلقات میں کسی قسم کی خرابی نہیں چاہتے اور اس صورتحال میں شیر افضل مروت کی تقرری سے منفی پیغام جا سکتا تھا۔
ادھر پاکستان تحریک انصاف کے رہنماءشیر افضل مروت کا کہنا ہے کہ میرے اپنے لوگ ہماری ٹانگیں کھینچ رہے ہیں، اپنی ذات کی بے توقیری کسی صورت قبول نہیں کروں گا، یہ لوگ آئیں اورپارٹی کی قیادت کریں، میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کیلئے میدان میں نکلا تھا، حقیقی آزادی کیلئے نکلا تھا، میں تو الیکشن بھی نہیں لڑنا چاہتا تھا لیکن عمران خان کے کہنے پر انتخابات میں حصہ لیا، مجھے اب اس چیئرمین پی اے سی کی ریس سے آﺅٹ سمجھیں ۔
انہوں نے کہا کہ مجھے ابھی تک حیرت ہو رہی ہے کہ جیل میں قید بانی پی ٹی آئی کے فیصلے کو تبدیل کرنے پر ان کو کس نے اکسایا ، میں اس کمیٹی کا حصہ ہوں لیکن مجھے کوئی اطلاع نہیں دی گئی، میرے خلاف پارٹی کے لوگوں نے سازش کر کے مجھے ہٹایا، میرا بھائی خیبرپختونخواہ کابینہ میں تھااسے اچانک ڈی نوٹیفائی کردیا گیا اگر انہیں میرے بھائی کوکابینہ میں نہیں رکھنا تھا تو بتا دیتے وہ خود ہی استعفیٰٰ دے دیتا۔