گندم اور چینی کا بحران پیدا کرنے کی ایک پوری اکانومی ہے

بحران پیدا کرنے کے پیچھے بڑے طاقتور لوگ کارفرما ہیں، یہی ماڈل فرٹیلائزر کا ہے کہ کھاد شارٹ ہونے لگی ہے، ایک ہی سیزن میں گندم اور چینی پہلے امپورٹ پھرایکسپورٹ کی جاتی ہے،وزیرمملکت برائے پیٹرولیم سینیٹر مصدق ملک

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) وزیرمملکت برائے پیٹرولیم سینیٹرمصدق ملک نے کہا ہے کہ م چینی بحران پیدا کرنے کی ایک پوری اکانومی ہے، بحران کے پیچھے بڑے طاقتور لوگ کارفرما ہیں، ایک ہی سیزن میں گندم اور چینی پہلے امپورٹ پھرایکسپورٹ کی جاتی ہے۔ انہوں نے نجی نیوز چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گندم بحران بہت سی حکومتیں بدل گئیں، بہت سے وزیراور بہت سارے سیکرٹریز بدل گئے، ایک چیز برقرار ہے وہ بحران ہے، بحران کی وجہ کیا ہے؟ بحران کی وجہ ہے کہ کسی نے فیصلہ کیا ہم نے گندم امپورٹ کرنی ہے، امپورٹ کرنے کیلئے کاغذ بنانا پڑتا ہے، وہ کاغذ بنانے کیلئے تنظیم ہے جو سرکار کو بھیجے کہ گندم کم ہے درآمد کرلو، لیکن وہ کاغذ ہر بار غلط ثابت ہوجاتا ہے، گندم منگوائی جاتی ہے پھر کہتے گندم وافر ہوگئی۔
وزیرمملکت برائے پیٹرولیم سینیٹرمصدق ملک نے کہا کہ بالکل ایسے ہی ایک ہی سیزن میں گندم اور چینی پہلے امپورٹ کی جاتی ہے پھرایکسپورٹ کی جاتی ہے، پھرسی طرح گندم خریدی جاتی ہے پھر اسٹوریج کے پیسے دیئے جاتے ہیں، اسٹوریج پرائیویٹ کمپنیوں کے ہوتے ہیں، ان کو ہائر کیا جاتا ہے، گندم وہاں پہنچانے کیلئے باردانہ چاہیے ہوتا ہے، جس کی ٹریڈ شروع ہوتی ہے، پتا چلتا ہے کہ سرکار کے پاس گندم خریدنے کے پیسے نہیں، تو پھر بینک آجاتے ہیں، کیونکہ حکومت کے پاس گندم خریدنے کے پیسے نہیں ہوتے تو تھرڈ پارٹی آجاتی ہے۔
مصدق ملک نے کہا کہ گندم چینی بحران پیدا کرنے کی ایک پوری اکانومی ہے، بحران کے پیچھے بڑے طاقتور لوگ کارفرما ہیں، یہی ماڈل فرٹیلائزر کا ہے ،کہ کھاد شارٹ ہونے لگی ہے، پیپرا رولز کے تحت اگر حکومت خریدنا چاہے تو 60 دنوں میں خرید سکتی ہے۔