میں اگر پروآرمی یا پروانسٹیٹیوٹ ہوں تو میں بالکل پرو آرمی ہوں

میں اپنے اصولوں پر قائم ہوں، کسی کے پاؤں پکڑے نہ کیسز معاف کرائے، میں نے سینیٹ کی سیٹ سے استعفا دیا، بے شرموں کی طرح عمران خان کو چھوڑ کر سیٹ پر نہیں بیٹھا رہا، سابق وزیر سینیٹر فیصل واوڈا

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) سابق وزیر سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ میں اگرپروآرمی یا پروانسٹیٹیوٹ ہوں تو میں بالکل پرو آرمی ہوں، میں اپنے اصولوں پر قائم ہوں، نہ کسی کے پاؤں پکڑ ے نہ کیسز معاف کرائے، میں پرو جوڈیشری بھی ہوں، میں نے سینیٹ کی سیٹ سے استعفا دیا، بے شرموں کی طرح عمران خان کو چھوڑ کر سیٹ پر نہیں بیٹھا۔
انہوں نے نجی نیوز چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں آزاد حیثیت میں سینیٹر منتخب ہوا ہوں، اگر کسی جماعت سے ہوتا تو اعتراض کرتے اگر آزاد ہوں تب اعتراض ہے، ملک کو چلنے کیوں نہیں دیتے؟میں پیپلزپارٹی اور ایم کیوایم کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے مجھے سپورٹ کیا، اس کے باوجود کے کہ میری ان پر تنقید رہی۔
میں اگرپروآرمی یا پروانسٹیٹیوٹ ہوں تو میں بالکل پرو آرمی ہوں، میں اپنے اصولوں پر قائم ہوں، میں کسی کے پاؤں پکڑ کر نہیں آیا، نہ ہی کیسز معاف کرائے، میں پرو جوڈیشری بھی ہوں، ججز عطاء بندیال ، عائشہ ملک یا منصورعلی شاہ تینوں ٹاپ کے ججز ہیں، جب میں ان کے سامنے پیش ہوا، وہ جہاں کھڑے اور بیٹھے تھے، لیکن انتہائی عاجزانہ رویہ تھا، قلم میں اتنی طاقت کے پھندے پر چڑھا دیں۔

ان کی وجہ سے میں نے سینیٹ کی سیٹ سے استعفا دیا، بے شرموں کی طرح عمران خان کو چھوڑ کر سینیٹ یا ایم این اے کی سیٹ پر نہیں بیٹھا، مجھ سے قانونی طور پر کوئی سیٹ نہیں لے سکتا تھا، لیکن اس سیٹ کو چھوڑنے کا جذبہ ان تین ججز نے ڈالا، کچھ ججز ایسے بھی ہیں جو اپنے فیصلوں کو 6 سے 9 اور 9 کو پھر 6 کرتے ہیں۔پروگرام میں سیاسی رہنماء مصطفی نوازکھوکھر نے کہا کہ پاکستان میں سیاست کا فارمولہ کہ اگر بڑے سیاستدان دھاندلی کرلیں تو جائز ہوتا ہے، ووٹ کو عزت دو کی جو گفتگو کررہے تھے انہوں نے پھر کیا کیا؟بتایا یہ جاتا کہ پالیسی تبدیل ہوگئی۔ ہم کسی پر الزام نہیں دے سکتے، کیونکہ جن کے بل بوتے پر سب سیاست کرتے کیوں نہ ان سے ہی بات کی جائے۔