دفعہ 144 اور الیکشن کمیشن کی فارم 47 کی حکومت کو تسلیم نہیں کرتے، ہماری تحریک آئین کی بالادستی اور حقوق کے حصول تک جاری رہے گی۔ پشین میں اپوزیشن اتحاد کے جلسہ عام سے خطاب
پشین ( نیوز ڈیسک ) بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل نے کہا ہے کہ مرکز میں بنی ہوئی حکومت کو پاکستان کی حکومت نہیں سمجھتا بلکہ یہ حکومت فارم 47 کی حکومت ہے، یہ الیکشن کمیشن کی حکومت ہے۔ پشین میں اپوزیشن اتحاد کے جلسہ عام سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ آپ ایک مرغی چور اور موٹر سائیکل چور کو پکڑ سکتے ہیں، ملک کے عوام کا مینڈیٹ چوری کیا گیا، بلوچستان میں ایسے لوگ کامیاب کرائے گئے جن کو ان کے محلے والے نہیں پہچانتے، اسی وجہ سے ملک کے عوام آج بھی بدحال، بے روزگار اور ایک وقت کی روٹی کے لیے ترس رہے ہیں، جب ہم لاپتا لوگوں کی بات کرتے تھے تو لوگوں کو یقین نہیں آتا تھا، اسمبلی میں لاپتا افراد کا تذکرہ کرتے تھے تو لوگ ہم پر طنز کرتے تھے۔
اختر مینگل کا کہنا ہے کہ ہم اپنے حقوق کے لیے احتجاج کرتے ہیں تو دفعہ 144 لگا دی جاتی ہے، دفعہ 144 اور الیکشن کمیشن کی فارم 47 کی حکومت تسلیم نہیں کرتے، ہماری تحریک آئین کی بالادستی اور حقوق کے حصول تک جاری رہے گی اور آج جس تحریک کا آغاز ہوا اس کا کریڈٹ پشتونخوا میپ کو جاتا ہے، ہمارے سیاسی کارکنوں نے سخت ترین مارشل لاء کا مقابلہ کیا، ظلم و بربریت کے باوجود توقع کی جاتی ہے کہ ہم خاموش رہیں، بلوچستان کے تاجر اپنے لیے خود روزگار پیدا کرتے ہیں اس میں رکاوٹیں کھڑی کی جاتی ہیں، بارش کے باوجود عوام اس جلسے میں شریک ہوئے، جن سیاسی ورکرز کو یہ قدرتی حالات روک نہیں سکے، دفعہ 144روک سکے گی؟۔
صوبہ بلوچستان کے علاقہ پشین میں اپوزیشن اتحاد ’تحریک تحفظ آئین‘ کے زیر اہتمام پہلے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے سیکریٹری جنرل اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان نے کہا ہے کہ بلوچستان کی ترقی سے پاکستان کی ترقی ہے لیکن حکومت بلوچستان نے پشین کے راستے میں جگہ جگہ ناکے لگائے ہوئے ہیں جہاں سے کارکنوں اور پارٹی کے جھنڈوں کو نہیں چھوڑا جارہا لیکن ہم ملک میں جہاد کے لیے نکلے ہیں یہ جہاد ملک کی آئین اور بالادستی کے لیے ہے اور اس تحریک کے ذریعے اپنا حق لے کر رہیں گے۔
قائد حزب اختلاف نے کہا کہ 9 مئی کی سی سی ٹی وی ویڈیو سے سب عیاں ہو جائے گا، ملک کے عوام ہمیشہ تحریک کو کامیاب بنانے کے لیے پیش پیش رہے، اپوزیشن اتحاد پورے ملک میں جلسے کرے گا، ہر طبقے کے پاس جائیں گے، آئین کی پاسداری ہوئی تو عمران خان اور دیگر قائدین جیلوں سے باہر آسکیں گے۔