خیبرپختونخواہ حکومت کی کورکمانڈرز ہاؤس پشاور میں کوئی میٹنگ نہیں ہوئی، کورکمانڈرزہاؤس نے افطاری کی دعوت تھی،کابینہ کو صوبے میں امن وامان کی صورتحال پر بریفنگ دی ، ترجمان پی ٹی آئی رؤف حسن
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان راؤف حسن نے کہا ہے کہ اینٹی اسٹیبلشمنٹ بیانیئے کا مطلب یہ نہیں کہ ہم فیڈریشن کیخلاف ہیں، خیبرپختونخواہ حکومت کی کورکمانڈرز ہاؤس پشاور میں کوئی میٹنگ نہیں ہوئی، کورکمانڈرزہاؤس نے افطاری کی دعوت تھی، کابینہ کو صوبے میں امن وامان کی صورتحال پر بریفنگ دی ۔
انہوں نے نجی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فیصلہ ہوا کہ احتجاجی تحریک شروع کی جائے گی، اس کا پہلا جلسہ 13 اپریل کو پشین میں ہوگا، گرینڈالائنس کا پہلے اخترمینگل کے گھر اجلاس ہوگا جس میں لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔ ہمارا احتجاج تحریک کا مقصد 13نکاتی ایجنڈا ہے ، جس کے تحت سویلین بالادستی، جمہوریت اور آئین قانون کی بالادستی قائم کرنا ہے، یہ احتجاج صرف پی ٹی آئی کے پلیٹ فارم پر نہیں دیگر جماعتیں بھی ہمارے ساتھ ہیں۔
الیکشن میں ہمارے لوگوں کو فارم 47 میں ہرایا گیا، 90 فیصد ہارے لوگ الیکشن ٹربیونل میں گئے ہیں، مولانا فضل الرحمان کو بھی چاہیئے وہ بھی الیکشن ٹریبونل میں جائیں ، تحریک کا اعلان جے یوآئی ف نے بھی کیا ہو اہے۔ انہوں نے کہا کہ خیبرپختو نخواہ حکومت کی میڈیا ٹیم نے وضاحت کی ہے کہ کورکمانڈرز ہاؤس نے افطاری کی دعوت تھی تو اسلامی روایات کے تحت وہاں گئے، وہاں کوئی کابینہ کا اجلاس نہیں ہوا۔
کابینہ کو صوبے میں امن وامان کی صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔ پی ٹی آئی کے اینٹی اسٹیبلشمنٹ بیانیہ کا مطلب فیڈریشن کے خلاف نہیں ہے، ہم فیڈریشن کا حصہ ہے، ہمیں وفاق کے ساتھ ورکنگ ری لیشن کو رکھنا ہے، ہمارا مینڈیٹ لوٹنے والی 3 جماعتیں ن لیگ، پیپلزپارٹی اور ایم کیوایم ہے، عمران خان کی ہدایات ہیں ان جماعتوں کے ساتھ کوئی تعاون نہیں کرنا، باقی تمام جماعتوں کے ساتھ بیٹھیں گے، بات کریں گے۔