اسٹیبلشمنٹ کا جیسا بھی کردار رہااور جو بھی بینیفشری رہا ،لیکن اب ٹھیک کرنا ہوگا

اگرمخصوص مسائل کو اٹھائیں گے تو کچھ بھی درست نہیں ہوگا، سب کا کراس دی بورڈ احتساب ہونا چاہیے، موجودہ حکومت کیسے چل رہی ہے کون چلا رہا ہے سب کو پتا ہے، ترجمان پی ٹی آئی رؤف حسن کی گفتگو

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان راؤف حسن نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کا جیسا بھی کردار رہااور جو بھی بینیفشری رہا ،لیکن اب ٹھیک کرنا ہوگا، اگرمخصوص مسائل کو اٹھائیں گے تو کچھ بھی درست نہیں ہوگا، سب کا کراس دی بورڈ احتساب ہونا چاہیے، موجودہ حکومت کیسے چل رہی ہے کون چلا رہا ہے سب کو پتا ہے۔
انہوں نے نجی نیوز چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر ملک کی سمت درست کرنی ہے ، جہاں ہم کھڑے ہیں اس کے آگے کھائی ہے بلکہ ہم گہری کھائی میں کھڑے ہوئے ہیں، اگر اسٹیبلشمنٹ کا ایک کردار رہا ہے تو کیوں نہ تحقیقات کی جائیں؟ مقصد یہ نہیں ہمارے دور کی حکومت ٹھیک ہوجائے باقی خراب ہوجائے، غلط غلط ہے، بینیفشری جو بھی ہو، کراس دی بورڈ احتساب ہونا چاہیے، سب سے پہلے اشرافیہ کو احتساب کے کٹہرے میں لائیں، اگرمخصوص مسائل کو اٹھائیں گے تو کچھ بھی درست نہیں ہوگا۔
اسٹیبلشمنٹ کا جو رول ہے اس سے نہیں بچ سکتے،موجودہ حکومت کیسے چل رہی ہے کون چلا رہا ہے سب کو پتا ہے، 76 سالوں میں ملک آج جہاں پر کھڑا ہے اس میں سوائے ایک ادارے کے باقی کا کوئی کردار نہیں ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان راؤف حسن نے کہا کہ 6جماعتوں کاگرینڈ الائنس بن گیا ہے، 12اپریل کو ہمارا پہلا جلسہ پشین میں ہے، وہاں سے ہم اپنی تحریک کا آغاز کریں گے، حکومت میں خالص طریقے سے آنا چاہیے، مولانا فضل الرحمان کے ساتھ رابطے ہیں، لیکن ان کی ہاں ناں کچھ نہیں، ہمارے اور مولانا کے درمیان تعلقات کچھ اچھے نہیں رہے، اس کو ٹھیک ہونے میں وقت لگے گا، ہمارا سب کا پلیٹ فارم ایک اصولی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاق کو چلانے کیلئے ورکنگ ری لیشن تو رکھنا ہوگی۔