اسلام آباد: ( نیوز ڈیسک ) ترجمان دفترخارجہ ممتاز زہرابلوچ نے کہا ہے کہ پاکستان دہشت گرد تنظیم ٹی ٹی پی کےساتھ کسی قسم کےمذاکرات نہیں کررہا۔
اسلام آباد میں ہفتہ وار پریس بریفنگ دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ افغان انتطامیہ کالعدم ٹی ٹی پی کے خلاف ایکشن لے، داسو واقعے پر قانون نافذ کرنےوالے ادارے تحقیقات کررہےہیں، جونہی تحقیقات مکمل ہو جائیں گی میڈیا کو آگاہ کریں گے۔
ممتاز زہرہ بلوچ نے بتایا کہ پاکستان کا دہشتگردی کے حوالے سے مؤقف واضح ہے ، پاکستان ہر قسم کی دہشتگردی کو ختم کرنے کا خواہاں ہے، اگر افغانستان اس حملے میں ملوث پایا گیا تو پاکستان یہ معاملہ ان کے ساتھ اٹھائے گا۔
پاک ایران تعلقات کے حوالے سے ممتاز زہرہ بلوچ نے بتایا کہ پاکستان اور ایران نے تمام باہمی رابطہ چینلز کو بحال کر لیا ہے، تجارت کے حوالے سے پاکستان اور ایران میں گہرا تعاون ہے، ابھی ایران کے صدر کے دورے کے حوالے سے حتمی تاریخ نہیں دے سکتے، تاہم ایرانی صدر کے جلد دورے کی توقع ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے پاکستان کی جانب سے ایران پر دہشتگردوں کے حملے کی بھی مذمت کی ۔
ممتاززہرابلوچ نے غزہ کی صورتحال بارے بات کرتے ہوئے کہاکہ عالمی عدالت کا فیصلہ نہ ماننے پر اسرائیل کا محاسبہ ہونا چاہیے، غزہ میں انسانی حقوق کی پامالی عالمی برادری کیلئے لمحہ فکریہ ہے۔
ان کاکہناتھا کہ فلسطینیوں کو غذائی قلت جیسے چیلنجز کا سامنا ہے، غزہ سے متعلق عالمی عدالت انصاف کے فیصلے پر عملدرآمد کیا جائے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کو کئی برسوں سے بھارتی مظالم کا سامنا ہے، پاکستان جموں و کشمیر کے مسئلے کا حل کشمیری عوام کی خواہشات و اقوام متحدہ قراردادوں کے مطابق چاہتا ہے۔