ایسے شواہد نہیں ملے جس سے تصدیق ہو سکے بشریٰ بی بی کو زہر دیاگیا ہو،ڈاکٹر عاصم یوسف

فی الحال زہر دینے کے حوالے سے کوئی ٹیسٹ نہیں کروا رہے لیکن بہتر ہوگا کہ چیک کیا جائے کہ کوئی سنگین مسئلہ تو نہیں،ذاتی معالج کی میڈیا سے گفتگو

اسلا م آباد( نیوز ڈیسک ) سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کے ذاتی معالج ڈاکٹر عاصم یوسف نے کہا ہے کہ ایسے کوئی شواہد نہیں ملے جس سے یہ تصدیق ہو سکے کہ بشریٰ بی بی کو زہر دیاگیا ہو،فی الحال زہر دینے کے حوالے سے کوئی ٹیسٹ نہیں کروا رہے لیکن بہتر ہوگا کہ چیک کیا جائے کہ کوئی سنگین مسئلہ تو نہیں ۔بنی گالہ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ چارڈاکٹروں پرمشتمل ٹیم نے بنی گالہ جاکربشری بی بی کاچیک اپ کیا، بشری بی بی کی طبیعت پہلے سے بہتر ہے۔
دوماہ قبل کھانے کے بعد بشری بی بی کی طبعیت خراب ہوئی، کھانا کھانے میں مشکل ہو رہی تھی لیکن اب تمام کیفیات ٹھیک ہوگئیں ہیں مگروزن کا معاملہ ابھی برقرار ہے۔ بشری بی بی کے معدے میں اب بھی جلن ہے لیکن ان کے منہ میں دانے نہیں ہیں۔
ڈاکٹر عاصم نے کہاکہ بشری بی بی 100 فیصد ٹھیک نہیں ہے۔ ان کے کچھ بلڈ ٹیسٹ اور انڈواسکوپی کی بھی درخواست کی ہے۔

ٹیسٹ کی رپورٹ آنے کے بعد ہم انہیں ادویات دینگے۔خیال رہے کہ دو روز قبل پاکستان تحریک انصاف کے سابق چیئرمین عمران خان نے کہا تھا کہ بشریٰ بی بی کو بنی گالہ میں زہر دیا گیا، سلو پوائزننگ سے بشریٰ بی بی کی جلد اور زبان پر نشانات پڑ گئے تھے۔اڈیالہ جیل میں 190 ملین پاوٴنڈ ریفرنس پر سماعت ہوئی۔ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا سے کہا کہ بشریٰ بی بی کو بنی گالہ میں زہر دینے کی کوشش کی گئی ہے، ان کی جلد اور زبان پر نشانات ہیں، ان کا مکمل میڈیکل چیک اپ کرنے کا حکم دیا جائے، مجھے پتا ہے اس کے پیچھے کون ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی کا طبی معائنہ شوکت خانم کے ڈاکٹر عاصم سے کروانے کا حکم دیا جائے، بشری بی بی کا معائنہ ایک جونیئر ڈاکٹر سے کروایا گیا جس پر ہمیں اعتبار نہیں، بشری بی بی کو زہر دئیے جانے کے معاملے پر انکوائری بھی کروائی جائے۔قبل ازیں بانی پی ٹی آئی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے بھی کہا تھا کہ ان کے کھانے میں ”فلور کلینر“ملایا گیاتھا، مجھے جیل میں بھی کسی نے بتایا تھا کہ کھانے میں فلورکلینر ڈالا گیا اس کا نام نہیں بتاوٴں گی،شب معراج کے روز میرے کھانے میں فلورکلینرکے 3 قطرے ملائے گئے تھے۔
اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا کہ تحقیق سے پتا چلا کہ فلورکلینرسے ایک ماہ بعد طبیعت ذیادہ خراب ہوتی ہے، مجھے آنکھوں میں سوجن ہوجاتی ہے سینے اور معدے میں تکلیف ہوتی ہے، کھانا اور پانی بھی کڑوا لگتا ہے۔