سینیٹ الیکشن، پیپلزپارٹی کا فیصل واوڈا کو ووٹ دینے کا فیصلہ

صوبے سے سینٹ کی 12 نشستوں کے لئے پولنگ سندھ اسمبلی میں 2 اپریل کو ہوگی

کراچی ( نیوز ڈیسک ) سینیٹ الیکشن میں پیپلزپارٹی نے فیصل واوڈا کو ووٹ دینے کا فیصلہ کرلیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی نے سندھ کی جنرل نشست پر آزاد امیدوار فیصل ووڈا کو ووٹ دینے کا فیصلہ کیا ہے، اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی کی قیادت نے 6 ارکان سندھ اسمبلی کو فیصل ووڈا کو ووٹ دینے کی ہدایت کی ہے۔
بتایا گیا ہے کہ پیپلزپارٹی کی حمایت سے آزاد امیدوار فیصل ووڈا کی سینٹ کے جنرل نشست پر کامیابی یقینی ہوگئی، تاہم فیصل ووڈا کو 6 ووٹ دینے پر پیپلزپارٹی 7 جنرل نشستوں میں سے 5 پر کامیابی حاصل کرسکے گی جب کہ ایم کیوایم نے بھی آزاد امید فیصل ووڈا کو ووٹ دینے کا اعلان کیا ہے، سینٹ کی 12 نشستوں کے لئے پولنگ سندھ اسمبلی میں 2 اپریل کو ہوگی۔
سابق وفاقی وزیر فیصل واوڈا کا کہنا ہے کہ جب پارٹی کا سیزن چلے گا تو پارٹی دیکھ لیں گے، ابھی تک تو میں کسی کو جوائن نہیں کررہا کیوں کہ آزاد کا سیزن چل رہا ہے،اس لیے میں بھی ابھی تک آزاد ہوں اور آزاد ہی آؤں گا، ہار اور جیت کا الیکشن کے دن پتہ چلتا ہے، ہار اور جیت عزت کے ساتھ قبول کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے یہ ضرور کہا آصف زرداری کے بیٹے جیسا ہوں کیوں کہ آصف زرداری نے مجھے بیٹے کی طرح مخاطب کیا ہے لیکن میں ایک ہی پارٹی میں آیا تھا، جس میں 15سال کام کیا، پارٹی کی کچھ غلطیاں تھیں، جب پارٹی اور چیئرمین آسمان سے باتیں کررہےتھے تو مجھے نکال دیا گیا، اب تو میں ان کے بارے میں ہنس کر ہی بات کرسکتا ہوں۔
فیصل واوڈا کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت کا حصہ بننے کیلئے بھی سیزن ہوتا ہے لین دین ہوتی ہے، 27 مارچ اور 2 اپریل اہم دن ہیں، جن کے ساتھ میں رہا ان کے بارے سوال کریں تو جواب دوں گا، آپ تمام پارٹیوں کے ساتھ مخالفت کرسکتے ہیں، اگر آپ آئی ایم ایف پر سیاست کررہے ہیں تو ملک اور لوگوں کی تقدیر سے کھیل رہے ہیں، آئی ایم ایف مخالف بیان کی ایسے ہی مذمت کرنی چاہیے جیسے 9 مئی کے واقعات کی ہوئی۔
سابق وفاقی وزیر یہ بھی کہہ چکے ہیں کہ عمران خان کو سمجھایا ان کو سمجھ نہیں آیا، اب بھی سمجھ نہیں آ رہا، عمران خان سے گزارش ہے مولا جٹ کی سیاست چھوڑیں اور جمہوری راستہ نکالیں، پاکستان کو، ادروں کو، قوم کو، اپنے آپ کو بھنور سے نکالیں، رمضان کے بعد علی امین گنڈاپور کیلئے پریشانیاں شروع ہوں گی، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا مدت پوری نہیں کر پائیں گے، میرے خیال سے یہ حکومت بھی دو ڈھائی سال ہی رہے گی۔