کورکمیٹی ممبران وکیل لطیف کھوسہ کے جواب سے مطمئن نہ ہوئے،آپ کا موقف تسلی بخش نہیں،کیس میں پیش ہونے کی بجائے اگر اڈیالہ جانا تھا تو درخواست لکھ کرجاتے،کور کمیٹی ممبران لطیف کھوسہ سے شکوہ
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی ممبران نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کے وکلاءکی کارکردگی پر سوالات اٹھادئیے ہیں،پی ٹی آئی کورکمیٹی ممبران بانی پی ٹی آئی کے وکیل لطیف کھوسہ کے جواب سے مطمئن نہ ہوئے۔نجی نیوز چینل کے مطابق کورکمیٹی اجلاس میں لطیف کھوسہ نے موقف اپنایا کہ قانونی امورپرہدایات لینے اڈیالہ گیا تھا، لطیف کھوسہ کے موقف پر کورکمیٹی ممبران نے کہا آپ کا موقف تسلی بخش اورآپ کے قد کے مطابق نہیں۔
کیس میں پیش ہونے کی بجائے آپ نے اگر اڈیالہ جانا تھا تو درخواست لکھ کرجاتے۔کورکمیٹی اجلاس میں ممبران کور کمیٹی نے لطیف کھوسہ کے بانی پی ٹی آئی کے کیسز میں پیش نہ ہونے پر تحفظات کا اظہار کیا۔ کورکمیٹی نے وکلا قیادت اورلیگل ٹیموں کو مکمل تیاری کے ساتھ عدالتوں میں پیش ہونے کی ہدایت جاری کی۔
یاد رہے کہ چند روز قبل پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا تھا۔
کمیٹی ممبران کا کہنا تھاکہ تحریک انصاف کی قانونی ٹیم خاطرخواہ کام نہیں کر رہی، کور کمیٹی اجلاس میں 30 مارچ کے جلسے کو رمضان المبارک کے بعد رکھنے کی تجویز دے دی گئی تھی۔ کمیٹی ممبران نے یہ بھی کہا تھا کہ رمضان المبارک میں جلسے میں لوگ نہیں آئیں گے۔اجلاس میںکمیٹی ممبران نے رائے دی تھی کہ عید کے بعد دھاندلی کے خلاف تحریک چلائی جانی چاہئے، کور کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ انتظامیہ نے جلسہ کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے، کور کمیٹی اجلاس میں جلسے کی اجازت سے متعلق قانونی آپشنز پر غور کیا گیا تھا۔
اجلاس میں سینیٹ انتخابات کے لئے حکمت عملی پر بھی طویل گفتگو کی گئی تھی جبکہ ارکان اسمبلی سے رابطے بڑھانے کی ہدایت کی گئی تھی۔ سندھ، پنجاب اور خیبرپختونخوا کی قیادت کو صوبوں کے دارالخلافہ میں مزید رہنے کی ہدایت کی گئی تھی۔کور کمیٹی ممبران نے چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر علی خان کو خیبرپختونخوا اور پنجاب کے دورے کرنے کا مشورہ دیا تھااور کہا تھاکہ چیئرمین تحریک انصاف گوہر علی خان اراکین اسمبلی سے خود ملاقاتیں کریں۔