اجلاس میں سنی اتحاد کونسل کے رہنما امتیاز شیخ کی جانب خواتین کو خیراتی سیٹوں کا طعنہ دینے پر ایوان میں شور شرابا شروع ہو گیا
لاہور(نیوز ڈیسک) پنجاب اسمبلی نے مالی سال 24-2023کے بجٹ کی منظوری دیدی، اجلاس کی صدارت سپیکر ملک محمد احمد خان نے کی۔ڈیڑھ گھنٹے کی تاخیر سے شروع ہونے والے اجلاس میں سنی اتحاد کونسل کے رہنما امتیاز شیخ کی جانب خواتین کو خیراتی سیٹوں کا طعنہ دینے پر ایوان میں شور شرابا شروع ہو گیا۔ اپوزیشن اراکین کے شور شرابے اور ہنگامے کے درمیان 3 ہزار 4 سو 31 ارب 71 کروڑ سے زائد کا بجٹ منظور ہوگیا ۔
اجلاس کے آغاز میں سپیکر نے بجٹ پاس کرنے کیلئے نقطہ اعتراض دینے سے منع کر دیا، انہوں نے کہا کہ بجٹ پاس ہونا ہے اس لیے نقطہ اعتراض نہیں دیا جائے گا۔اجلاس میں پورا ایوان شیم شیم کے نعروں سے گونج اٹھا جبکہ اپوزیشن اراکین نے بھی نعرے بازی شروع کر دی۔
اپوزیشن رکن امتیاز شیخ نے سپیکر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ ان خیراتی سیٹوں والی خواتین کو نشستوں پر بٹھائیںجس پر امتیاز شیخ اور حکومتی رکن اسمبلی خلیل طاہر سندھو کے درمیان نوک جھوک ہوئی اور بات تلخ کلامی تک پہنچ گئی۔
اپوزیشن اراکین نے اسپیکر ڈائس کا گھیراو¿ کرلیا، اس موقع پر ایوان شیم شیم کے نعروں سے گونج اٹھا اور دونوں جانب کے اراکین سیٹوں پر کھڑے ہوگئے۔ پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں سالانہ بجٹ اور مطالبات زر پر پر ووٹنگ اور بحث کا آغاز ہوا تو ایوان میں 42 مطالبات زر پیش کردیئے گئے، اس کے علاوہ پنجاب اسمبلی میں کٹوتی کی 7 تحاریک بھی پیش کی گئیں۔
اپوزیشن نے مطالبات زر کی مخالفت کرتے ہوئے بحث کا آغاز کیا۔وزیر خزانہ نے محکمہ آبپاشی کیلئے 30 ارب 83 کروڑ 76 لاکھ 85 ہزار کا مطالبہ زر ایوان میں پیش کردیا، اپوزیشن نے مطالبات زر کی مخالفت کرتے ہوئے بحث کا آغاز کردیا، بعد ازاں پنجاب اسمبلی میں محکمہ آبپاشی کی ڈیمانڈ منظور کر لی گئیں جبکہ اپوزیشن کی جانب سے پیش کی گئی کٹوتی کی تحاریک مسترد کر دی۔
بعد ازاں اپوزیشن اراکین نے سپیکر ڈائس کا گھیراوٴ کرلیا، اپوزیشن رہنما اعجاز شفیع کی جانب سے سپیکر سے سخت گفتگو کرنے پر سپیکر نے کہا کہ اعجاز شفیع اپنی تلخی کم کریں اور پیار سے بات کریں، کوئی رکن کھڑا ہوکر بات نہ کرے، سیٹوں پر بیٹھ جائیں۔اپوزیشن رہنما احمر رشید بھٹی بھی رہائی کے بعد پہلی بار پنجاب اسمبلی پہنچے، سپیکر پنجاب اسمبلی نے نو منتخب ممبر صوبائی اسمبلی احمر رشید بھٹی سے حلف لیا۔سپیکر ملک احمد خان نے ایجنڈا مکمل ہونے پر اجلاس جمعہ کی صبح 9 بجے تک ملتوی کردیا۔