پنجاب اسمبلی اجلاس،اپوزیشن اراکین نے عمران خان کی رہائی کا مطالبہ کردیا

اپوزیشن ارکان اسمبلی بانی پی ٹی آئی کے بینرز ایوان میں لے آئے، اپوزیشن نے اپنے بنچز کے سامنے بانی پی ٹی آئی کے بینرز آویزاں کئے

لاہور ( نیوز ڈیسک ) پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن کا شورشرابہ،حکومت کیخلاف نعرے بازی،اپوزیشن ارکان اسمبلی بانی پی ٹی آئی کے بینرز ایوان میں لے آئے، اپوزیشن نے اپنے بنچز کے سامنے بانی پی ٹی آئی کے بینرز آویزاں کیے اور بانی پی ٹی آئی کو رہا کرنے کا مطالبہ کر دیا۔پنجاب اسمبلی کا اجلاس ایک گھنٹہ 40 منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا، اجلاس کی صدارت ڈپٹی سپیکر ظہیر اقبال چنڑ کررہے ہیں۔
اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بھچر کا کہنا تھا کہ میاں اسلم اقبال کو ایوان میں کیوں نہیں آنے دیا جارہا ؟ جب پتہ چلتا ہے میاں اسلم اقبال نے پنجاب اسمبلی آنا ہے تو باہر پولیس لگادی جاتی ہے۔ہمارے دو ممبران میاں اسلم اقبال اور احمد رشید بھٹی کو ہر صورت اسمبلی میں لایا جائے، ہم اس پر کمپرومائز نہیں کریں گے۔
ڈپٹی سپیکر ظہیر اقبال چنڑ نے کہا کہ میاں اسلم اقبال جب چاہیں ایوان میں آسکتے ہیں۔

سپیکر اسمبلی میں موجود ہیں ان سے بات کی جائے۔ملک احمد خان بھچر نے بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ کل ہمیں یہ اطلاع ملی ہے پرویز الٰہی کی طبیعت ناساز ہے، پرویز الٰہی سابق ڈپٹی وزیر اعظم رہ چکے ہیں، پرویز الٰہی کو ان کی مرضی کے معالج سے چیک اپ کی اجازت دی جائے۔سنی اتحاد کونسل کے رکن اسمبلی کرنل (ر)شعیب نے تقریر کے دوران کہا کہ لیہ کے عوام کا شکر گزار ہوں جو بانی پی ٹی آئی کے نظریے کے ساتھ کھڑے ہیں۔
بجٹ میں پسماندہ علاقے کے لیے کوئی بجٹ نہیں رکھا گیا، پنجاب میں صرف کاسمیٹکس منصوبے چل رہے ہیں۔اپوزیشن رکن اسمبلی خیال احمد کاسترو نے کہا کہ الیکشن سے پہلے میرے ساتھ کیا سلوک کیا گیا۔کل حکومت کی ایک خاتون نے ایسی باتیں کی ہیں جن کا جواب دینا بہت ضروری ہے۔ یہ حکومت جادو سے چلتی رہی یہ جادو نہیں کاموں سے چلتی رہی ہے۔میرے لیڈر نے کسی میڈیکل میں داخلے کے لئے جعلی ڈگری بنانے کی کوشش نہیں کی۔
ان کا کہنا تھا کہ میرا لیڈر بیماری کا بہانہ بناکر باہر نہیں گیا،میرا لیڈر حکومت میں ہو یا نہ ہو باہر نہیں جائے گا،ہم ان کی باتوں کا جواب پرزور طریقے سے دیںگے۔اپوزیشن رکن اسمبلی خالد نثارڈوگر کا بجٹ پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ان کی وزیر اعلیٰ اپوزیشن کے بجائے اپنے ایم پی ایز کو ٹائم دیں۔جو عظمٰی کاردار کے ساتھ ہوا وہ باقی لوٹوں کے ساتھ بھی یہی ہوگا۔