اپنے ڈاکٹرز کے ذریعے اڈیالہ جیل میں قید مرکزی صدر پی ٹی آئی چوہدری پرویز الٰہی کے طبی معائنے کا مطالبہ کردیا
پشاور ( نیوز ڈیسک ) صوبہ خیبر پختونخوا حکومت نے اپنے ڈاکٹرز کے ذریعے اڈیالہ جیل میں قید مرکزی صدر پی ٹی آئی چوہدری پرویز الٰہی کے طبی معائنے کا مطالبہ کر دیا، مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر سیف کہتے ہیں کہ پرویزالہیٰ پر تشدد ثابت ہوا تو مریم نواز کیخلاف مقدمات درج کریں گے۔ تفصیلات کے مطابق اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ چوہدری پرویز الٰہی کے ساتھ اڈیالہ جیل میں پنجاب حکومت کا رویہ تشویشناک ہے، خیبرپختونخوا حکومت مطالبہ کرتی ہے کہ ان کی میڈیکل ٹیم کو پرویز الٰہی کا طبی معائنہ کرنے کی اجازت اور رسائی دی جائے، ہم یہ تسلی کرنا چاہتے ہیں کہ پرویز الٰہی گر کر زخمی ہوئے ہیں یا ان پر تشدد کیا گیا۔
بیرسٹرسیف نے کہا کہ تشویش ہے مریم نواز ذاتی انتقام پر سیاسی مخالفین کو تشدد کا نشانہ بنا رہی ہیں، بانی پی ٹی آئی اور پرویز الٰہی سمیت پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں کی پنجاب جیل میں ان کی حفاظت و تحفظ پر ہمیں تشویش ہے، مریم نواز کو متنبہ کرنا چاہتا ہوں کہ اگر پرویز الٰہی پر تشدد ثابت ہوگیا تو آپ کے خلاف فوجداری مقدمات درج کیے جائیں گے۔
مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا نے مزید کہا کہ مریم نواز کو تشدد کا بین الاقوامی قوانین کے تحت مرتکب ٹھہرائیں گے جس کے تحت جسمانی ، ذہنی و جذباتی تشدد جرم ہے، اگر خیبر پختونخوا کی میڈیکل ٹیم کو پرویز الٰہی تک رسائی نہیں دی گئی تو ہم ہر قسم کی قانونی کارروائی کا ارادہ رکھتے ہیں۔ علاوہ ازیں پاکستان تحریک انصاف نے پارٹی کے صدر چوہدری پرویز الہٰی کو قید کے دوران جیل میں پیش آنے والے حادثے کی شدید مذمت کردی، اس حوالے سے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ انہیں قید میں رکھنے کا اس کے علاوہ کوئی جواز نہیں کہ وہ بانی چیئرمین عمران خان کے حقیقی آزادی کے ایجنڈے پر پوری ثابت قدمی سے کھڑے اور ظلم و لاقانونیت کے سامنے جھکنے پر ہرگز آمادہ نہیں، اس مبیّنہ حادثے کی تمام پہلوؤں سے تحقیقات کی جانی چاہئے اور جیل انتظامیہ میں سے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔
ترجمان تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ چوہدری پرویز الہٰی سمیت تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کیا جائے اور ان کے خلاف قائم جھوٹے اور من گھڑت مقدمات کو ترجیحی بنیادوں پر نمٹایا جائے، پاکستان تحریک انصاف ان کی جلد اور مکمل شفایابی کیلئے دعا گو ہے۔