20 حلقے ایسے ہیں جو ان کی خواہش کہ ہم سے واپس لئے جائیں، جب تک عدالت فیصلہ نہیں دیتی مخصوص ارکان حلف نہیں اٹھا سکتے، پارٹی کے سیاسی معاملات سے وکلاء کو الگ نہیں کیا جاسکتا، مرکزی رہنماء پی ٹی آئی شیر افضل مروت
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ گورنرخیبرپختونخواہ کو آئینی قانونی طور پر اسمبلی کا اجلاس بلانے کا اختیار نہیں، جب تک عدالت فیصلہ نہیں دیتی مخصوص ارکان حلف نہیں اٹھا سکتے،دوبارہ گنتی کے نام پر ہمارے نمبرز کم کئے جارہے ہیں، 20حلقے ہیں جن پر ان کی خواہش ہے کہ ہم سے واپس لئے جائیں، پارٹی کے سیاسی معاملات سے وکلاء کو الگ نہیں کیا جاسکتا۔
انہوں نے نجی نیوز چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مخصوص نشستوں پر ہماری درخواست پر کسی عدالت کا ابھی فیصلہ نہیں آیا، ہم نے ریزرو سیٹ کے اس فیصلے کو چیلنج کیا جس میں ہمیں سیٹیں دینے سے انکار کیا۔ایک بات سمجھ آتی ہے کہ مخصوص نشستیں پی ٹی آئی یا سنی اتحاد کونسل نہیں دینی، لیکن یہ سمجھ نہیں آتی کہ ہماری سیٹیں ن لیگ اور پیپلزپارٹی یا جے یوآئی کو کیسے دی جاسکتی ہیں؟ آئین قانون میں کوئی ایسی شق نہیں ہے، اگر ہمیں نہیں دینی تو پھر کسی کو بھی نہیں دی جاسکتی۔
کیونکہ یہ ریزرو سیٹیں پی ٹی آئی کوعوام کے پڑے ووٹوں کے نتیجے میں ملنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پشاور ہائیکورٹ نے ہماری درخواست مسترد کی تو ہم نے مخصوص نشستوں کے معاملے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے، گورنر کے پاس اجلاس بلانے کا اختیار نہیں ہے۔ جب تک مخصوص نشستوں کا معاملہ حل نہیں ہوگا تو ہم حلف نہیں اٹھائیں گے۔انہوں نے کہاکہ سنی اتحاد کونسل پلس آزاد امیدوا رمل کر جو بھی اپوزیشن لیڈر کیلئے نام نامزد کریں گے، بالکل ایسے ہی جیسے پی ڈی ایم نے مل کر شہبازشریف کو اپوزیشن لیڈر بنایا تھا، یہ ملی بھگت کرکے ہماری نشستیں کھا رہے ہیں، ان کی خواہش ہے کہ اپوزیشن لیڈر، اکاؤنٹس کمیٹی بھی ان کو مل جائے۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن ہمارے انٹراپارٹی الیکشن کو کبھی نہیں مانے گی، ہماری سینیٹ الیکشن کی نشستیں ہیں ، یہ چاہتے ہیں ہمیں سینیٹ الیکشن میں نقصان ہو۔ ہم جب عمران خان سے مل کر آتے ہیں تو ہم اکٹھے نکلتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم خوشی سے نہیں آئے ، ایک وقت تھا جب پارٹی کے پاس بولنے والا کوئی نہیں ہوتا تھا، سیاسی قیادت انڈر گراؤنڈ تھی۔