وفاقی وزیر عبدالعلیم خان کو حکومت میں ایک اور عہدہ مل گیا

چیئرمین نجکاری کمیشن تعینات، وزیراعظم کی منظوری کے بعد اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے نوٹیفکیشن جاری کردیا

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) وفاقی وزیر عبدالعلیم خان کو اتحادی جماعتوں کی حکومت میں ایک اور عہدہ مل گیا، ان کو چیئرمین نجکاری کمیشن تعینات کردیا گیا، تعیناتی کا اطلاق فوری ہوگا، وزیراعظم کی منظوری کے بعد اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے نوٹیفکیشن جاری کردیا۔ وفاقی وزیر برائے نجکاری عبدالعلیم خان کہہ چکے ہیں کہ خسارے میں چلنے والے ادارے معیشت کو دیمک کی طرح چاٹ رہے ہیں، اس صورتحال میں 15 سے 20 اداروں کی فوری طور پر پرائیویٹائزیشن ہونی چاہیئے، خسارے میں چلنے والے اداروں کی نجکاری اب کسی کو قائل کرنے کا مسئلہ نہیں بلکہ یہ ہماری ملکی معیشت کی بقا کا سوال ہے لہذا سٹیل مل سمیت نقصان میں چلنے والے اداروں کی قسمت کا فوری طور پر فیصلہ کرنا ہوگا۔
انہوں نے بتایا کہ صرف پی آئی اے کا گزشتہ 5 برسوں کا خسارہ 500ارب روپے ہے اور یہ ہر سال ضائع ہونے والا وہ قومی سرمایہ اور پیسہ ہے جس کا کوئی پرسان حال نہیں اور نہ ہی اس کا کوئی مداوا ہے، پاکستان میں ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کے بہت سے مواقع موجود ہیں جن کو ہر قیمت پر برئے کار لایا جانا چاہیئے۔
بتایا جارہا ہے کہ وفاقی وزیر برائے نجکاری و سرمایہ کاری بورڈ عبدالعلیم خان نے حلف اٹھانے کے بعد اپنے محکمہ کا چارج سنبھال لیا اور محکمہ کے افسران کے پہلے باضابطہ اجلاس کی صدارت کی اور محکمہ کے معاملات کا تفصیلی جائزہ لیا، وفاقی وزیر برائے نجکاری نے اعلان کیا ہے کہ وہ ماہانہ تنخواہ، سرکاری گاڑی اور دیگر مراعات نہیں لیں گے، عبدالعلیم خان اجلاسوں کے دوران اور ملاقات کے لیے آنے والے مہمانوں کی خاطر داری کے اخراجات بھی اپنی جیب سے ادا کریں گے، اس حوالے سے انہوں نے کہا ہے کہ کسی بھی وزارت سے کسی قسم کی سرکاری مراعات نہیں لوں گا۔