ریاست کو بچانے کیلئے مشکل فیصلے کرنا ہونگے: شزافاطمہ

اسلام آباد: (نیوز ڈیسک) وزیرمملکت شزا فاطمہ نے کہا ہے کہ ریاست کو بچانے کیلئے مشکل فیصلے کرنے پڑیں گے، پاکستان ایک بارپھر ترقی کی راہ پرگامزن ہوگا۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیرمملکت شزا فاطمہ نے کہا کہ نوازشریف اور شہبازشریف کی قیادت میں حالات میں بہتری آئے گی، 2013سے17میں بھی نوازشریف نے ملک کو مسائل سے نکالا تھا، نوازشریف نے4سال میں سب سے زیادہ گروتھ ریٹ کرکے دکھایا، ہمیں 2013میں آتے ہی آئی ایم ایف کے پروگرام میں جانا پڑا، ہم نے جلد آئی ایم ایف سے چھٹکارا حاصل کرلیا تھا۔

وزیر مملکت نے کہاکہ 2022میں ایک مخلوط حکومت بنی اور شہبازشریف نے منصب سنبھالا، ملک کو ڈیفالٹ کے دہانے پر کھڑا کیا گیا، وزیراعظم شہبازشریف نے16ماہ میں ملک کو استحکام دیا۔

شزا فاطمہ نے کہا کہ نوجوانوں کیلئے روزگار،تنخواہوں اورتعلیم کے مواقع بڑھانے ہیں ، جب تک نوجوانوں کو روزگار نہیں دیں گے تو ملک ترقی نہیں کرسکے گا، ہمیں ملک میں ای گورننس لانی ہوگی، ایف بی آر کو ڈیجیٹائزڈ کرکے ٹیکس بیس بڑھانی ہے، ہمیں ہر سال بجٹ کے 70فیصد سے سود کی ادائیگی کرنی پڑتی ہے۔

شزافاطمہ نے کہا کہ اختلافات اپنی جگہ لیکن ایک قوم بن کرآگے بڑھنا ہوگا، ہر ایک کو کردار ادا کرنا پڑے گا، آج ریاست کو بچانے کیلئے مشکل فیصلے کرنے پڑیں گے۔

مسلم لیگ ن کے رہنما رانا مشہود نے کہا کہ بدقسمتی سےپاکستان میں جو کام کرتا ہے وہ پروپیگنڈا کی نذر ہوجاتا ہے، 2013میں دہشتگردی اور لوڈشیڈنگ تھی، نوازشریف نے دہشتگردی اور لوڈشیڈنگ پر قابو پایا، ایک جھوٹا نعرہ لگاکر قوم کو دھرنوں پر لگایا گیا، نوازشریف کو 2017میں نااہل کیا گیا، 2018میں مینڈیٹ چوری اورآرٹی ایس بٹھا کر حکومت بنائی گئی۔

انہوں نے کہاکہ ہمیں مجبوراً آئی ایم ایف پروگرام لینا پڑا ہے، آئی ایم ایف ون اور ٹو پروگرام مکمل کرکے ملک کو پیروں پر کھڑا کریں گے، وزیراعظم شہبازشریف کی سربراہی میں پوری ٹیم دن رات کام کررہی ہے۔

رہنما مسلم لیگ (ن) رانا مشہود نے کہا کہ 2018 کے بعد سے ملک کو کوئی پراجیکٹ نہیں دیا گیا، سوائے ایک کے، قوم کو جھوٹ پر لگایا گیا، کل ہی ڈونلڈ لو نے بیان دیا ہے، کل کانگریس میں جو سماعت ہوئی ہے، اس پر قوم سے آ کر معافی مانگنی چاہیے، آئی ایم ایف کو خط لکھے گئے، آئی ایم ایف کے دفاتر کے باہر مظاہرے کیے گئے۔