وزیراعظم سے چاروں وزرائے اعلیٰ کی ملاقات، شہباز شریف کی بھرپور تعاون کی یقین دہانی

وزیراعظم شہباز شریف نے تمام شرکا کو خوش آمدید کہا،ملاقات کے بعد چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ نے وزیر اعظم شہباز شریف کے ساتھ تصویر بھی کھنچوائی

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) وزیر اعظم شہباز شریف نے چاروں وزرائے اعلیٰ نے خصوصی ملاقات کی ،شہباز شریف کی بھرپورتعاون کی یقین دہانی،وزیراعظم ہاﺅس میں چاروں وزرائے اعلیٰ جن میں مریم نواز،مراد علی شاہ،علی امین گنڈاپوراور سرفراز بگٹی نے وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات کی۔وزیراعظم شہباز شریف نے تمام شرکا کو خوش آمدید کہا۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے چاروں وزرائے اعلیٰ کو یقین دلایا کہ صوبوں کو ترقی و خوش حالی سے ہم کنار رکھنے میں ان سے بھرپور تعاون کیا جائے گا۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ایس آئی ایف سی ایک اہم پلیٹ فارم ہے جسے جاری رکھا جائے گا، معاشی ترقی اور غیر ملکی سرمایہ کاری کیلئے یہ پلیٹ فارم بہت اہم ہے۔ ملک کو درپیش معاشی چیلینجز سے نمٹنے کیلئے سب کا مل بیٹھنا خوش آئند اور وقت کی ضرورت ہے۔
ملاقات کے بعد چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ نے وزیر اعظم شہباز شریف کے ساتھ تصویر بھی کھنچوائی ۔فوٹوسیشن کے دوران علی امین پور گنڈا پوربھی موجود رہے۔واضح رہے کہ خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کی ایپکس کمیٹی کا تعارفی اجلاس اسلام آباد میں وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ہوا، اجلاس میں وفاقی وزرا، چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ اور عسکری قیادت بھی شریک ہوئی۔
سابق نگران وزیراعظم سمیت سابق نگران کابینہ نے بھی اجلاس میں خصوصی شرکت کی، اجلاس میں نگران دور حکومت میں ایس آئی ایف سی کی کارکردگی پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم نے اجلاس کے شرکا کو آئی ایم ایف کے ساتھ ہونے والے مذاکرات سے آگاہ کیا اور معیشت کی بحالی کیلئے معاشی ٹیم کا پلان بھی ایس آئی ایف سی کے سامنے رکھا۔وزیر اعظم شہباز شریف ایس آئی ایف سی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ بڑا پیغام ہے پوری قوم کیلئے کہ ہم سب یہاں پر جمع ہیں، اپنا اپنا ہمارا منشور ہے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ جون 2023 کی بات ہے، جب ایس آئی ایف سی معرض وجود میں آئی۔ اس پلیٹ فارم کا مقصد بیرون ملک سرمایہ کاروں کو سرمایہ کاری کی طرف راغب کرنا ہے، آج کے اجلاس میں مخلتف سیاسی جماعتوں کے منتخب نمائندے اور عسکری قیادت موجود ہے، یہ اس بات کا واضح پیغام ہے کہ ملکی ترقی کیلئے ہم سب اکٹھے ہیں۔