عیدالفطر کے بعد حکومت کے خلاف احتجاجی تحریک چلانے کا فیصلہ، مولانا فضل الرحمان نے منظوری دے دی
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) جمعیت علماء اسلام ف نے حکومت سے رابطہ ختم کرتے ہوئے مذاکرات کے دروازے بند کردیئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق جے یو آئی ف نے عیدالفطر کے بعد حکومت کے خلاف احتجاجی تحریک چلانے کا فیصلہ کرلیا ہے، اس حوالے سے پاڑتی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے احتجاجی جلسے جلوسوں کی منظوری دے دی، احتجاجی تحریک کے دوران بلوچستان، سندھ اور خیبرپختونخواہ میں جلسے ہوں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جمعیت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے تحریک سے متعلق مشاورت مکمل کرلی ہے، جمعیت علماء اسلام اس بار دھاندلی کے خلاف تحریک نئے انداز سے چلائے گی، جس کے تحت جے یو آئی ف اس بار بھی تحریک کا آغاز سندھ سے کرے گی جہاں سے یہ تحریک صوبہ سندھ کے بعد بلوچستان، خیبرپختونخوا اور پنجاب سے ہوتے ہوئے اسلام آباد پہنچے گی اور جمعیت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان خود اس تحریک کی قیادت کریں گے۔
اسی طرح پاکستان تحریک انصاف نے بھی دھاندلی کے خلاف ملک گیر گرینڈ الائنس بنانے کا اعلان کیا ہے، پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنماء اسد قیصر نے کہا کہ دھاندلی کے خلاف گرینڈ الائنس بنانے جارہے ہیں، جن کا مینڈیٹ چھینا گیا ان تمام سیاسی قوتوں کو اکٹھا کریں گے، جعلی مینڈیٹ والی حکومت کو کبھی تسلیم نہیں کریں گے، عوامی عدالت میں یہ لوگ ہار گئے، اصلی مینڈیٹ ہمارے پاس ہے، عدلیہ آزاد نہیں اور جب تک ادارے آئین پر نہیں چلیں گے ملک نہیں چل سکتا۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی نے بانی چیئرمین عمران خان کے ویژن کی روشنی میں ہم نے اپنی پرامن سیاسی جدوجہد کو ہمیشہ آئین و قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے آگے بڑھایا ہے مگر تحریک انصاف کو انتخابات سے جبراً باہر کرنے کی ہر ممکن کوشش کے باوجود جمہور (عوام) نے 8 فروری کو عمران خان اور ان کی جماعت کو اپنے مینڈیٹ سے نوازا تو 5th جنریشن دھاندلی سےعوامی مینڈیٹ پر تاریخ کا سب سے بڑا ڈاکہ ڈالتے ہوئے عوام کی منتخب اکثریت کو زبردستی اقلیّت میں بدل دیا گیا، تحریک انصاف دستور، جمہوریت اور پارلیمان پر یہ حملہ کسی طور گوارا نہیں کرے گی چنانچہ عوامی مینڈیٹ کے تحفّظ کیلئے ہر ممکن قانونی، جمہوری اور سیاسی رستہ اختیار کیا جائے گا۔