صدارتی الیکشن، تحریک انصاف نے ووٹرز پر تحفظات کا اظہار کردیا

آدھے سے زائد ووٹر اہل نہیں‘ مخصوص نشستیں جیت کر آنے و والے بھی ووٹ ڈالنے کے اہل نہیں ہیں‘ یہ متنازعہ انتخابات ہیں۔ سینیٹر علی ظفر اور فیصل جاوید کی میڈیا سے گفتگو

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) پاکستان تحریک انصاف نے صدارتی الیکشن میں ووٹرز پر تحفظات کا اظہار کردیا۔ پارلیمنٹ ہاوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی سینیٹر فیصل جاوید خان نے کہا کہ صدارتی انتخاب میں آدھے سے زائد ووٹر اہل ہی نہیں ہیں، مخصوص نشستیں جیت کرآنے والے بھی ووٹ کے اہل نہیں۔ اسی حوالے سے تحریک انصاف کے سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے فیصلوں کے باعث عام انتخابات اور اب صدارتی انتخاب متنازعہ ہوئے، اب صدر کے الیکشن میں بھی یہ متنازعہ انتخابات ہیں تاہم احتجاجی ووٹ کاسٹ کریں گے، مخصوص نشستوں کے حوالے سے لاہور ہائیکورٹ اور سندھ ہائیکورٹ میں کیس فائل ہیں اور پشاورہائیکورٹ کا حکم امتناع موجود ہے۔
ادھر الیکشن کمیشن آف پاکستان نے صدارتی الیکشن ملتوی کرنے کی محمود خان اچکزئی کی درخواست مسترد کرتے ہوئے تحریری فیصلہ جاری کردیا، تحریری فیصلے میں الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات 8 فروری کو ہوچکے ہیں، آئین کے تحت 30 دن کے اندر صدارتی انتخاب لازم ہے، محمود خان اچکزئی سمیت امیدواروں کے کاغذات نامزدگی جمع کرائے جا چکے ہیں، کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال بھی ہو چکی ہے، محمود خان اچکزئی جانچ پڑتال کے وقت ریٹرننگ آفیسر کے سامنے پیش ہوئے انہوں نے الیکٹورل کالج کے مکمل نہ ہونے پر اس وقت کوئی اعتراض نہیں اٹھایا۔
الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ اس وقت الیکٹورل کالج مکمل ہے اس طریقے پر وزیرِ اعظم اور چیف منسٹر کا چناؤ ہو چکا، الیکٹورل کالج کو نامکمل کہہ کر صدارتی الیکشن کو روکا نہیں جا سکتا، صدارتی انتخاب کو 30 دن سے زیادہ ملتوی نہیں کیا جا سکتا، حالیہ دنوں میں 22 ایم این ایز اور ایم پی ایز نے اپنی نشستیں خالی کیں، الیکٹورل کالج کا مطلب پارلیمنٹ اور صوبائی اسمبلیوں کی موجودگی ہے، آئین بنانے والے خالی سیٹس کی وجہ سے الیکٹورل کالج کو نامکمل سمجھتے تو آئین میں واضح لکھتے، اس وقت پارلیمنٹ اورصوبائی اسمبلیوں میں الیکٹورل کالج موجود ہے۔
بتایا جارہا ہے کہ صدارتی انتخاب سے ایک روز قبل سنی اتحاد کونسل کے نامزد صدارتی امیدوار محمود خان اچکزئی نے الیکشن کمیشن کو صدارتی انتخاب ملتوی کرنے کے بارے میں خط لکھا، جس میں ان کا کہنا تھا کہ قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی متعدد مخصوص نشستیں ابھی خالی ہیں، اس لیے الیکٹورل کالج مکمل ہونے تک الیکشن ملتوی کیا جائے۔