جمہوری ٹھیکیداروں کی جیسے ہی حکومت آئی، پیٹرول ڈالر بڑھ گیا

اشیائے خوردونوش کی جتنی قیمتیں جو آج ہیں اگلے ایک دو ہفتوں میں ڈبل ہوسکتی ہیں، بندربانٹ تو کرلی گئی عشائیہ کے علاوہ ابھی تک عوام کو کیا ریلیف دیا گیا؟ سابق وزیر فیصل واوڈا کی گفتگو

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) سابق وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ جمہوری ٹھکیداروں کی جیسے ہی حکومت آئی، پیٹرول ڈالر بڑھ گیا، اشیائے خوردونوش کی جتنی قیمتیں جو آج ہیں اگلے ایک دو ہفتوں میں ڈبل ہوسکتی ہیں، بندربانٹ تو کرلی گئی عشائیہ کے علاوہ ابھی تک عوام کو کیا ریلیف دیا گیا؟ انہوں نے نجی نیوز چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میری خواہش تھی کہ کوئی نہ کوئی راستہ بنتا اور پاکستا ترقی کی راہ پر گامزن ہوجاتا،جو بڑے چوکیدار تھے، وفادار تھے ان کو بڑا جمہوریت جمہوریت کھیلنے کا شوق تھا، نگران حکومت کے دور میں پیٹرول کی قیمتیں کنٹرول میں تھیں، ڈالر کنٹرول میں تھا، کاروباری لوگ 22، 24 فیصد پر بھی کاروبا رکرنے کا سوچ رہے تھے، جمہوریت کے ٹھکیداروں کی جیسے ہی حکومت آئی ہے، پیٹرول 11 روپے بڑھ گیا ہے ۔
فیصل واوڈا نے غیریقینی کی صورتحال کا الزام عائد کرتے ہوئے اور لوگوں میں مایوسی پھیلاتے ہوئے کہا کہ آج کھانے پینے کی اشیاء کی جتنی قیمتیں ہیں اگلے ایک ہفتے میں ڈبل ہوجائیں گی، آئی ایم ایف کا پلان ابھی تک ٹیبل پر موجود نہیں ، 24ارب ڈالر کی ادائیگی کرنی ہے اس کا ابھی تک کوئی راستہ نہیں۔گوادر میں تباہی آگئی وہاں پر سٹار پلس ، آئن اسٹائن کی کوئی شکلیں نظر نہیں آرہیں، وہاں پر بھی فوج ہی اقدامات کررہی ہے۔
بندربانٹ تو کرلی گئی عشائیہ کے علاوہ ابھی تک عوام کو کیا ریلیف دیا گیا؟ جنہوں بگاڑ ا وہ سنواریں گے کیسے ؟ فیصل واوڈا نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات میں بہت طوفانی تیزی آنی ہے، وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ کی پریشانی کا دور شروع ہوگیا ہے، اگر کسی صورتحال میں آرمی ایکٹ میں بھی ترمیم کرنا پڑی تو کردی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ سڑکوں پر بدمعاشی، غنڈہ گردی جلاؤ گھیراؤ اب برداشت نہ کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت یہی کوئی ڈیڑھ یا دو سال چلے گی،پچھلے 7دنوں کی جو کارکردگی دیکھی ہے، اور صوبے اسٹار پلس کا جو حال دیکھا ہے، بزدار ٹو کی پرفارمنس بھی دیکھی ہے، آئن اسٹائن کی بھی پرفارمنس دیکھ رہا ہوں ان کو خود یقین نہیں آرہا وہ اپنے آپ کو اپوزیشن لیڈر کی مبارکباد دے رہے ہیں، کنفیوژن کا مطلب ان پر بڑا پریشر ہے۔ آپ کارکردگی دکھاؤ ہم سر پر بٹھائیں گے، کارکردگی نہیں دکھاؤ گے تو جیسے میاں صاحب نے حکومت کو دھکا دیا، اب ان کو بھی دھکا لگنے والا ہے۔