یاسمین راشد کا چیف جسٹس کے نام خط میں جلد انصاف کا مطالبہ

ہم بھی دس مہینے سے انصاف ملنے کی امید کر رہے ہیں اچھا ہو اگر ہمارے جیتے جی ہی ہمیں انصاف مل جائے،قاضی فائز عیسیٰ کے نام خط میں موقف

لاہور(نیوز ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کی رہنماءیاسمین راشد نے چیف جسٹس آف پاکستان کے نام لکھے گئے خط میں مطالبہ کیا ہے کہ ہم بھی دس مہینے سے انصاف ملنے کی امید کر رہے ہیں اچھا ہو اگر ہمارے جیتے جی ہی ہمیں انصاف مل جائے۔ کیا ہمیں بھی انصاف کیلئے 50 سال انتظار کرنا پڑے گا۔خط میںیاسمین راشد نے لکھا ہے کہ لوگوں کا ووٹ چوری ہوا، ماوٴں، بہنوں، بیٹوں کو جیلوں میں قید رکھا گیا ہے۔
رہنماءتحریک انصاف کا اپنے خط میں مزید کہنا تھاکہ بڑی اچھی بات ہے پچاس سالوں بعد آخر کار بھٹو صاحب کو انصاف ملا،عدلیہ نے اپنی غلطی مانی ہم بھی دس مہینے سے انصاف ملنے کی امید کر رہے ہیں اچھا ہو اگر ہمارے جیتے جی ہی ہمیں انصاف میں جائے، امید ہے ہمیں انصاف ملنے میں پچاس سال نہیں لگیں گے۔

ڈاکٹر یاسمین نے پنجاب کی وزیراعلیٰ مریم نواز پر تنقید کرتے ہوئے خط میں لکھا ہے کہ عوام کا پیسہ ذاتی تشہیر پر خرچ کیا جا رہا ہے۔

راشن کی اشیاءپر نواز شریف کی تصویر صرف اس وقت لگائیں جب آپ اپنی جیب سے ادائیگی کریں۔ یہ قوم کا پیسہ ہے۔ مریم بی بی آپ کو وزیر اعلیٰ بنا کر سارا نظام تباہ کر دیا۔ یاد رہے کہ لاہور کی انسدادِ دہشت گردی عدالت لاہور نے 9 مئی کو گلبرگ میں جلاﺅ گھیراﺅ کے مقدمے میں پاکستان تحریک انصاف کی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد کی ضمانت منظور کی تھی، یاسمین راشد دیگر مقدمات میں گرفتاری کے باعث رہا نہیں پائیں تھیں۔
انسدادِ دہشت گردی عدالت کے جج ارشد جاوید نے یاسمین راشد کی ضمانت پر فیصلہ سنایا تھا۔عدالت نے یاسمین راشد کو 5 لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض رہا کرنے کا حکم دیاگیا تھا۔اس سے قبل بھی لاہور ہائی کورٹ نے 13 مئی کو یاسمین راشد کی رہائی کا حکم دیا تھا لیکن انہیں 9 مئی سے متعلق مزید مقدمات میں دوبارہ گرفتار کر لیا گیا تھا جن میں جناح ہاﺅس حملہ کیس بھی شامل تھیں۔پنجاب پولیس نے انسداد دہشت گردی کی عدالت سے ڈاکٹر یاسمین راشد کو شامل تفتیش کرنے کی استدعا کی تھی جس پر عدالت نے ڈاکٹر یاسمین راشد سے عسکری ٹاور توڑ پھوڑ کے مقدمے میں تفتیش کرنے کی اجازت دے دی تھی۔