الیکشن ایکٹ میں کہیں نہیں لکھا کہ لسٹ نہیں دی تو مخصوص نشستیں نہیں ملیں گی

مخصوص نشستوں کے معاملے پر الیکشن کمیشن کا آرڈر غیرقانونی ہے، عدالت میں اس قسم کا پہلا کیس ہے، یقین ہے عدالت حق میں فیصلہ کرے گی۔ مرکزی رہنماء پی ٹی آئی سینیٹر علی ظفر

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء سینیٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ الیکشن ایکٹ میں کہیں نہیں لکھا کہ لسٹ نہیں دی تو مخصوص نشستیں نہیں ملیں گی، مخصوص نشستوں کے معاملے پر الیکشن کمیشن کا آرڈر غیرقانونی ہے، عدالت میں اس قسم کا پہلا کیس آیا ہے، یقین ہے عدالت حق میں فیصلہ کرے گی۔ انہوں نے نجی نیوز چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئین میں لکھا ہے کہ آزا د ارکان کسی بھی سیاسی جماعت کو جوائن کرسکتے ہیں، جب وہ کسی بھی جماعت میں شامل ہوجائیں گے تو انہیں ان کی تعدا د کے تناسب سے مخصوص نشستیں مل جائیں گی، لیکن آئین میں یہ کہیں نہیں لکھا کہ اس جماعت کو جوائن کریں جس نے الیکشن کمیشن میں لسٹ دی ہو۔
الیکشن کمیشن کے آرڈر کے دو حصے ہیں، ایک حصہ ہم سے سیٹیں چھین لیں ، دوسرا حصہ یہ مخصوص نشستیں ان جماعتوں میں تقسیم کیں جنہوں نے اتنی سیٹیں نہیں جیتی تھیں، ان جماعتوں کو چاہیے کہ ہم ان سیٹوں کے مستحق نہیں ہیں اس لئے یہ سیٹیں اپنے پاس رکھیں۔
جب پی ٹی آئی کے ارکان نے سنی اتحاد کونسل کو جوائن کیا تب ہی ان کو مخصوص نشستیں ملنی تھیں ، الیکشن کمیشن کو چاہیے تھا کہ وہ دوبارہ شیڈول جاری کرتا۔

پشاور ہائیکورٹ میں اس لئے گئے کہ الیکشن کمیشن آرڈر سب سے زیادہ پشاور ہائیکورٹ میں ہو رہا ہے، اس لئے وہاں گئے۔عدالتوں میں جانا اور کسی بھی جماعت میں شامل ہونا ہمارا حق ہے ،آئین قانون میں کوئی ممانعت نہیں کہ صرف لسٹ والی جماعت کو جوائن کرنا چاہیئے،الیکشن ایکٹ میں کہیں نہیں لکھا کہ لسٹ نہیں دی تو مخصوص نشستیں نہیں ملیں گی، مخصوص نشستوں کے معاملے پر الیکشن کمیشن کا آرڈر غیرقانونی ہے، عدالت میں اس قسم کا پہلا کیس آیا ہے، یقین ہے عدالت حق میں فیصلہ کرے گی۔ مخصوص نشستیں بانٹی نہیں جائیں گی، یہ سیٹیں ن لیگ یا پیپلزپارٹی کو بھی نہیں ملیں گی، اگر یہ سیٹیں ہمیں بھی نہ ملیں تو پھر کوئی اور طریقہ کار نکالا جائے گا۔